ویلڈن وزیراعظم پاکستان

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان بھارت سے بات چیت کے لیے بہت کچھ کر چکا ہے اب مزید کچھ نہیں کر سکتا،بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے،بھارتی حکمرانوں کی منفی سوچ اور پاکستان مخالف سازشوں خاص طور پرمسئلہ کشمیر کے حوالے سے مسلسل ہٹ دھرمی سے مذاکرات کا امکان ختم ہو گیا ہے۔

بھارت نے پاکستان کی پر امن مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری سمجھا،بھارت کی جانب سے حملہ ہوا تو پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے پرمجبور ہوگا،دو ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ ہوئی تو کچھ بھی ہوسکتاہے،اب مسئلہ کشمیرسمیت پاک بھارت کشیدگی کاباعث بننے والے تمام معاملات کے حل کیلئے دنیاخاص کربااثرممالک جن میںامریکہ،روس،فرانس،چین،برطانیہ اورمسلم ممالک شامل ہیں کوفوری کردارا داکرناہوگاورنہ پاک بھارت جنگ ہونے کی صورت میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کوردکرنامشکل ہے ،اللہ نہ کرے ایسا ہواتونہ صرف پاکستان،بھارت بلکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ پوری دنیاپرخطرناک اثرات مرتب ہونگے،پاکستانی قوم اس حقیقت کواچھی طرح سمجھتی ہے کہ اقوام متحدہ،سلامتی کونسل،عالمی عدالت انصاف نہ کل ہماری تھی نہ آج ہماری ہے اور نہ ہی آنے والے دنوں میں ہماری بن سکتی ہے،اقوام متحدہ،سلامتی کونسل یا عالمی عدالت انصاف حقیقی معنوں میں پوری دنیاکے انسانوں کوبلاامتیاز انصاف فراہم کرتیں تو آج مسلمان پوری دنیامیں ظلم وستم کاشکارنہ ہوتے۔

اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اورعالمی عدالت انصاف ان سب کی حقیقت یہ ہے کہ انہیں دنیاکے وسائل پرقابض بااثرجنہیں طاقتور بھی کہاجاتاہے ممالک نے کمزور اور ترقی پزیرممالک اورقوموں کو لالی پاپ دینے کیلئے قائم کررکھاہے،حقیقت یہ ہے کہ امریکہ،برطانیہ،فرانس،روس،چین سمیت دنیاکاکوئی بھی ترقی یافتہ ملک نہیں چاہتاکہ مسلم ممالک متحدہوں،وہ جانتے ہیں کہ جس دن مسلمان متحدہوگئے دنیاکی کوئی طاقت انہیں شکست نہیں دے سکے گی،افسوس کہ مسلم حکمران ایک دوسرے کی شکایات لے کرامریکہ جاتے ہیں،ایک دوسرے پر چلانے کیلئے امریکہ سے اسلحہ خریدتے ہیں،غیرمذہب طاقتوں کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے مسلمانوں کو ہمیشہ سے آپسی لڑائی میں الجھائے رکھاہے،تمام ترخدشات کے باوجود اقوام متحدہ،سلامتی کونسل اورعالمی عدالت انصاف تک کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کیخلاف آوازاُٹھاناوقت کااہم ترین تقاضہ ہے تاکہ دنیاکی امن پسند قومیں پاکستانی قوم کے درست موقف سے آگاہ ہوجائیںاورہماری آوازمیں آوازملاکربھارت کوکشمیرمیں جاری ریاستی دہشتگردی روک کرمسئلہ کشمیر،کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر مجبور کریں۔

بھارت کابھیانک چہرہ دنیاکے سامنے بے نقاب ہوچکاہے اوردنیابھرسے کشمیریوں کے حق میں آوازیں بلند ہورہی ہیں،پاکستان امن پسند اورذمہ دار ایٹمی طاقت رکھنے والاملک ہے جس کے باعث دنیاپاکستان سے بھی یہ اُمیدرکھتی ہے کہ پاکستان مزیدذمہ داری کامظاہرہ کرے گاایسے مشکل وقت میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے دنیاپر واضح کردیاہے کہ بیشک ہم ذمہ دارقوم ہیں پراس کاہرگزیہ مطلب نہ لیاجائے کہ پاکستان اپنی خودمختاری،سلامتی،وقاراورمسئلہ کشمیرپرسمجھوتہ کر لے، وزیراعظم کے بیان سے صاف طورپردنیاکویہ پیغام دیاجاچکاہے کہ ہم امن پسندقوم ہیں،پاکستان ذمہ دارایٹمی طاقت ہے پرہماری امن کی خواہش اورذمہ دارانہ رویے کو ہرگز کمزوری یابزدلی تصور نہ کیاجائے،مذاکرات کی پیشکش،امن کی خواہش اوراحتجاج سے جب بات نہیں بنتی تب غیرت مندقومیں اپنے حق کیلئے لڑنابھی جانتی ہیں اورپھرمسلمان تو شہید ہونے کی تمنادل میں لئے میدان جنگ میںاترتے ہیں،مسلمان تومرنے سے ڈرتے ہی نہیں،لہٰذابزدل بھارت جس کی فوج کومرنے سے بہت ڈرلگتاہے یہ جان لے کہ آزادی کشمیریوں کاحق ہے جوانہیں آج نہیں توکل حاصل ہوکررہے گا۔

بھارت اپنی دہشتگردانہ حرکتوں سے باز نہ آیاتوبھارت نام کاملک دنیاکے نقشے سے غائب بھی ہوسکتاہے،سلامتی کونسل کی جانب سے کرفیوہٹانے کے مطالبے کے باجود مقبوضہ وادی میں کرفیو کو 18 روز بیت چکے ہیں،جیلیں کشمیریوں سے بھرچکی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ہر طرف ہو کا عالم ہے، پوری وادی میں صرف قابض بھارتی فوجیوں کے بوٹوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے، ہر روز خواتین کی بے حرمتی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں،کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پوری وادی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے،کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں،انٹرنیٹ، لینڈ لائن، ٹیلی ویڑن، کیبل اور موبائل سمیت دیگر سہولتیں بند ہیں،سڑکیں سنسان ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، ہسپتال میں ادویات کی کمی کے باعث انسانی بحران کی کیفیت ہے،بزدل،خوفزدہ بھارتی فوجیوں کی ذہنیت اس قدرنیچ ہے کہ پرامن کشمیریوں کے گھروں پربھی پتھرائوں اورفائرنگ کرتے رہتے ہیں ،ہم اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل اورعالمی عدالت کے ساتھ دنیاکے تمام ممالک اوربااثرشخصیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذہب، نسل اورریاستی نظریات سے بالاترہوکرمقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارت کی ریاستی دہشتگردی کو رکوانے،وادی سے کرفیوں کے فوری خاتمے اورمسئلہ کشمیرکوکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کروانے کیلئے اپناکرداراداکریں تاکہ پاک،بھارت کشیدگی اورجنگ کے امکان ختم ہوں۔

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور
imtiazali470@gmail.com.
03134237099