اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم کی معاشی ٹیم نے انہیں حکومت کے پہلے سال کے دوران درپیش معاشی مشکلات سے آگاہ کر دیا ہے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کا بجٹ خسارہ 700 ارب روپے یا جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے اور یہ صورتحال حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے ۔آئی ایم ایف پروگرام کیلئے رواں مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.6 فیصد یا 255 ارب روپے تک لانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اپنی معاشی ٹیم کو بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلیے چھوٹے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر بجٹ خسارہ 3.43 ٹریلین روپے یا جی ڈی پی کا 8.9 فیصد رہا ہے جو وزارت خزانہ کی طرف سے پہلے بتائے گئے خسارے سے ساڑھے 6ارب روپے زیادہ ہے ۔اس خسارے پرقابو پانے کیلئے حکومت کے پاس ایک ہی آپشن ہے کہ وہ یا تو ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگائے یا ٹیکسوں میں مزید اضافہ کرے۔
اجلاس میں وزیراعظم پر زور دیا گیا کہ نیب قوانین کاروباری سرگرمیوں کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،انہیں تبدیل کیا جائے۔نیب کے بارے میں باتوں کا وزیرخزانہ حفیظ شیخ نے اپنی پریس بریفنگ میں ذکر نہیں کیا۔