تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کی طرف سے امریکی مفادات پرحملوں کی فتووں کے بعد عراق کی تہران نواز ملیشیائوں نے امریکی مفادات پر حملوں کی دھمکیاں دینا شروع کی ہیں۔
عراقی شیعہ ملیشیا عصائب اھل الحق کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرامریکی فوج کم سے کم وقت میں عراق سے نہ نکلی تو ملک میں موجود امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں پرحملے کیے جائیں گے۔ عصائب اھل الحق کے مطابق امریکی تنصیبات پرحملوں کا شرعی جواز موجود ہے اور ایک شیعہ ایرانی عالم دین کاظم حائری نے امریکی تنصیبات پرحملوں کا فتویٰ دے رکھا ہے۔
عصائب اھل الحق کے رہ نما حسن سالم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کاظم الحسینی الحائری نے ہمارے لیے امریکی مفادات پرحملے آسان کردیے ہیں۔ انہوں بے عراقی حکومت سے کہا کہ وہ امریکی فوج کو ملک سےنکلنے کا الٹی میٹم دے۔ اگر امریکی فوج اس کے بعد بھی ملک میں موجود رہے گی تو امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جائےگا۔
خیال رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک وفادار شیعہ لیڈر علامہ کاظم الحسینی الحائری نے پرسوں جمعہ کے روز ایک فتویٰ نما بیان جاری کیا تھا جس میں اس نے عراق میں موجود امریکی اڈوں پرحملوں کو جائز قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوج کا قیام شرعا حرام ہے۔