اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے خلاف اپنی آئینی درخواست کی سماعت کیلیے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی۔
سپریم کورٹ میں 2 متفرق درخواستوں میں انھوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ضمنی ریفرنس پر فیصلے کو بھی چیلنج کیا ہے، انہوں نے موقف اپنایا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی ریفرنس میں دی گئی آبزرویشنز درست نہیں، سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنا اجلاس خفیہ رکھا اور اس بارے میں ان کو نہیں بتایا گیا، چیف جسٹس کی جانب سے خود ہونے والی ملاقات کو سامنے نہ لانے کا کہا گیا تھا تاہم چیف جسٹس نے اس ملاقات کے متعلق دیگر ارکان کو بتایا۔
جوڈیشل کونسل کو آبزویشنز دینے سے پہلے انہیں سنا جانا چاہئے تھا، فل کورٹ بنانے کی عدالتی نظیر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بنام ریاست کیس میں موجود ہے۔ ان کی درخواست میں عدلیہ کی آزادی اور صدر مملکت کی آزاد رائے سے متعلق بہت اہم آئینی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کی منظوری اور جس طریقے سے انکے اور انکی فیملی کے کوائف اکٹھے کیے گئے اس پر بھی قانونی سوال ہیں۔