گزشتہ دنوں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی حکومت کے عزائم اورجس طرح کے نظریے پر یہ جا رہا ہے اگر مسئلہ جنگ کی طرف چلا گیاتو یاد رکھیں کہ دونوں ممالک کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور ایٹمی جنگ کوئی نہیں جیتے گا ایسی کسی جنگ کی صورت میں صرف یہاں تباہی نہیں مچے گی بلکہ پوری دنیا پر اس کے اثرات جائیں گے اور اس کی ذمہ داری عالمی برادری اور عالمی طاقتوں پر ہو گی ،وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کی جانب سے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کوتاریخی غلطی قرار دیا اور کہا کہ اب کشمیریوں کے لیے آزاد ہونے کا موقع آن پہنچا ہے اقوامِ متحدہ کی سطح پر مسئلہ کشمیر پر بات چیت سے بین الاقوامی برادری نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس مسئلے کو دنیا کے سامنے بھرپور انداز میں پیش کیا،اُنکا کہنا تھا کہ کبھی بھی مغربی میڈیا میں انڈیا پر وہ تنقید نہیں ہوئی جو کہ آج ہو رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کشمیریوں پر بے تحاشہ ظلم ہو رہا ہے،عمران خان نے کہا کہ انڈیا نے پانچ اگست کو اپنے زیرِ انتظام کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے یہ پیغام دیا کہ انڈیا صرف ہندوؤں کا ہے اور باقی سب یہاں دوسرے درجے کے شہری ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ آر ایس ایس، بی جے پی کی پیشرو جماعت ہے اور پاکستان کو سمجھنا ہوگا کہ بی جے پی کا نظریہ آر ایس ایس کا ہے جس کا یہ ماننا تھا کہ برطانیہ کے راج کے بعد انڈیا میں ہندو راج ہونا چاہیے اور مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہیے، یہی آر ایس ایس تھی جس نے انڈیا میں آزادی کے بعد مہاتما گاندھی کو قتل کیا۔
جبکہ پاکستان کا نظریہ اس کے برعکس ہے اگر پاکستان میں کوئی اقلیتوں کے خلاف ظلم کرتا ہے تو وہ پاکستان کے نظریے کے خلاف ہے مگر انڈیا میں ایسا کرنا آر ایس ایس کے نظریے کے عین مطابق ہے،عمران خان نے کہا کہ کانگریس سے تعلق رکھنے والے انڈیا کے پہلے وزیرِ اعظم جواہر لعل نہرو کی موت کے بعد انڈیا میں آر ایس ایس مضبوط ہوئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج انڈیا میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں لوگوں کے قتل کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے،وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان ملک اس وقت کشمیر کے بجائے تجارتی یا دیگر معاملات کی وجہ سے انڈیا کے ساتھ ہے تو اس پر پاکستان کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے مجھے اُمید ہے کہ مستقبل میں کشمیر کے مسئلے پر دیگر مسلمان ممالک بھی پاکستان کے مؤقف کا ساتھ دیں گے،انھوں نے پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ وہ ہر ہفتے میں ایک دن حکومت کے اعلان کردہ دن پر آدھے گھنٹے کے لیے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کریں، اور اس کا آغاز آنے والے جمعہ سے کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان آخری حد تک جائے گا اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس تک کشمیر کی عوام کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرنے کے لیے ہر جمعہ کو آدھ گھنٹہ کے لئے گھروں، تعلیمی اداروں اور دفاتر سے باہر نکلیں اور کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار بھر پور طریقہ سے کریں ۔سانچ کے قارئین کرام !وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا قوم سے خطاب، عسکری قیادت اور اپوزیشن سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کا کشمیر کے مسئلہ پر ایک پیج پر ہونا انتہائی قابل تعریف عمل ہے ،یاد رہے کہ انڈیا نے پانچ اگست کو کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی شق 370 کوختم کردیا تھا،جس کے بعد سے پوری وادی میں حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم وستم کی تمام حدیں عبور کر چکی ہے کشمیر کا دنیا بھر سے مواصلاتی رابطہ منقطع کر دیا گیاوادی میں نظامِ زندگی معطل ہو چکی ہے کہا جاتا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے رواں ماہ کے دوران چار ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
لاکھوں کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، اگر یہ کہا جائے کہ کشمیر میں نسل کشی کی جارہی ہے تو بے جا نہ ہوگا ،انسانوں سے انسانیت سوز سلوک پر عالمی میڈیا پر بھی آواز بلند ہوئی ہے ، کشمیریوں کو بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم رکھنے کے لئے بھارتی حکومت آئے روز نئے نئے اقدامات کر رہی ہے جس سے کشمیریوں میں بھارت کے خلاف زبردست غم وغصہ پایا جاتا ہے ،خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ بھارتی فوجیوں کا ناروا سلوک انسانی حقوق کے علمبرداروں اور عالمی برادری کے لئے لمحہ ہونا چاہیے ،مذہبی بنیادوں پر تشدد کے واقعات کے خلاف عالمی دن منانے والوں کو کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم وتشد د کے خلاف بھی بھارت کو واضح طور پر پیغام دینا چاہیے ،سانچ کے قارئین کرام !کشمیر کے مسئلہ پر پاکستانی قوم اور میڈیا عالمی سطح پر اس کو اُجاگر کر تے ہوئے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت کررہے ہیں سوشل میڈیا پربھی کشمیریوں کے حق کے لئے آواز بلند کی جارہی ہے گزشتہ روزراقم الحروف کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے گورنمنٹ ای لائبریری میں جاری چار روزہ تقریبات میں بطور مہمان مدعو کیا گیا جہاں مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی درندگی اور نہتے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے چار وزہ تقریبات میں قرآنی خطاطی کی نمائش،تقریری مقابلہ جات ،کشمیریوں سے یکجہتی کے ترانوں کے مقابلے ،شجر کاری اور یکجہتی واک کی جا رہی ہیں۔
پہلے دن نامور خطاط اصغر مغل ،غلام مصطفی مغلجی سمیت دیگر آرٹسٹوں کے نادر نمونے اور فن پارے نمائش کے لئے رکھے گئے جس میںمقامی سکولوں کے بچوں کے علاوہ سیاسی سماجی ادبی اور صحافتی شخصیات نے شرکت کی دوسرے سیشن کا مہمان خصوصی راقم الحروف( محمد مظہررشید چودھری) اور مہمان اعزازسینئر ٹیچر سید تنویر شاہ تھے انچارج ڈسٹرکٹ ای لائبریری محمد ابراھیم وڑائچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر متنازع تسلیم ہو چکا ہے ،کشمیر کی آزادی کے لئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا چار روزہ تقریبات کو کشمیری کے نام منسوب کیا گیا ہے ہم کشمیریو ں کے ساتھ ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب کشمیر آزاد ہو گا،طلبا وطالبات کے الگ الگ سیشنوں سے خطاب کرتے ہوئے راقم الحروف (محمد مظہررشید چودھری )، سید تنویر شاہ ،زاہد احسن نے کہا کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارت کی انسانیت سوز کاروائیاں روز بروز بڑھتی جارہی ہیں ایک لاکھ سے زائد کشمیری مسلمانوں کی شہادت اور طرح طرح کے ظلم وستم خاص طور پر خواتین کی بے حرمتی کے باوجود کشمیر ی حریت پسند بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں چھ لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کے سامنے نہتے کشمیری اپنی جان ومال کی قربانیاں دے کر نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔
آج کشمیر پر بھارتی قبضے کو 70برس سے زائد عرصہ گزرچکا بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی انتہا دیکھیں کہ اقوام متحدہ کی واضح قراردادکی موجودگی کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام آزادانہ حق رائے دہی سے کریں گے کے باوجود کشمیریوں کا اُنکا بنیادی حق نہیں دیا جارہا کیونکہ بھارتی حکمران جانتے ہیں کہ کشمیریوں کا فیصلہ کیا ہے بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے اقوام متحدہ میں کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کیا تھا ، موجودہ وقت میںنہایت پڑھے لکھے کشمیری بھی بھارت سے نجات کی تحریک میں شامل ہیں جن میں سے گزشتہ دنوں دو پی ایچ ڈی اسکالر بھی شہید ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری شہیدوں کے لاشے پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفناتے ہیں اور جنازوں کے جلوس میں پاکستان کے لیے نعرے لگائے جاتے ہیں، ہمیں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آج عہد کرنا چاہیے کہ تمام بھارتی مصنوعات اور ڈراموں فلموں کا بائیکاٹ کریں گے ،تقریب سے سماجی تنظیم موومنٹ اگینسٹ ڈرگ ابیوز ( ماڈا) کے ایگزیکٹو ممبرچودھری عرفان اعجاز نے بھی خطاب کیا بعد ازاں سینئر ٹیچر سید تنویر شاہ ، انچارج ڈسٹرکٹ ای لائبریری محمد ابراھیم وڑائچ،فارسٹ آفیسر کینال افتخار جنجوعہ،راقم الحروف نے شجرکاری کرتے ہوئے پودے لگائے اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واک کی۔