ماسکو (اصل میڈیا ڈیسک) روسی فوج نے آج ہفتے کے روز شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ اسدی فوج بھی اس اعلان پر عمل درآمد کی پابندی ہوگی۔ خیال رہے کہ شامی حکومت ادلب کو اپوزیشن سے واپس لینے کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
شام میں روس کے مصالحتی مرکز کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ماسکو نے ادلب میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ اس کا اطلاق مقامی وقت کے مطابق آج 31 اگست بہ روز ہفتہ صبح چھ بجے ہوگا۔ بیان میں شامی اپوزیشن پر بھی جنگ بندی پر زور دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ روس اسد رجیم کا سب سے بڑا معاون ہے اور گذشتہ 8 سال سے شام میں جاری لڑائی میں صدر بشار الاسد کی ایک بار پھر ملک پر گرفت بحال کرنے میں روس کا کلیدی کردار سمجھا جاتا ہے۔
جمعرات کو اسدی فوج نے ادلب کے متعدد اہم علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے اور اپوزیشن فورسز کو پسپا کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے المرصد کے مطابق اسدی فوج نے ادلب کے کئی دیہات سے اپوزیشن جنگجوئوں کو نکال باہر کرنے کے ساتھ ساتھ تیزی کے ساتھ پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔
جمعرات کے روز ادلب کے نواحی علاقوں میں گولہ باری اور بمباری کے نتیجے میں دوبچوں سمیت 7 عام شہری جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ معرہ النعمان کے مقام پر فضائی حملوں میں 12 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔