امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) خلیج فارس کے علاقے میں امریکی سربراہی میں بحری گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اس خطے میں امریکا اور دیگر ممالک کے فوجی اڈے کہاں کہاں واقع ہیں۔
خلیج فارس کے علاقے میں امریکی سربراہی میں بحری گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے معاملے پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے تناظر میں اس علاقے میں موجود فوجی اڈوں کی اہمیت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اس خطے میں امریکا اور دیگر ممالک کے فوجی اڈے کہاں کہاں واقع ہیں۔
افغانستان
افغانستان میں امریکا کے قریب 14 ہزار فوجی تعینات ہیں جو وہاں امریکا کی اب تک کی طویل ترین جنگ کا حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں شامل ممالک کے آٹھ ہزار فوجی بھی افغانستان میں موجود ہیں۔
بحرین
خطے کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے امریکی نیوی کا پانچواں فلیٹ بحرین میں قائم امریکی فوجی اڈے پر تعینات ہے۔ اس جزیرہ ریاست میں قائم اس اڈے پر سات ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ بحرین میں واقع شیخ عیسیٰ ایئربیس بھی امریکی لڑاکا اور جاسوس طیاروں کے زیراستعمال ہے۔ برطانیہ نے بھی 1971ء کے بعد حال ہی میں بحرین میں نہر سوئز کے مشرقی کنارے پر اپنا اولین فوجی اڈہ قائم کیا ہے۔
عراق
امریکا کے قریب پانچ ہزار فوجی اس وقت عراق میں موجود ہیں۔ یہ فوجی داعش کی طرف سے عراق کے ایک بڑے حصے پر قبضے کے بعد وہاں تعینات کیے گئے تھے۔
کویت
تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی ریاست میں قائم امریکی فوج کے سنٹرل فارورڈ ہیڈکوارٹرز میں 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ بحرین کے دو فوجی اڈے اور ایک نیول بیس امریکی افواج کے زیر استعمال ہیں۔ یہاں امریکی فوج کی 2200 ایسی بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہیں جن پر بارودی سرنگیں اثر نہیں کرتیں۔
عمان
عمان میں بھی چند سو امریکی فوجی تعینات ہیں۔ سلطنت عمان نے امریکی فوجی پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے اور بحری جنگی جہازوں کو اپنی بندرگاہوں کا دورہ کرنے کی بھی اجازت دے رکھی ہے۔ برطانیہ نے بھی وہاں ایک نیا نیول بیس بنانے کا معاہدہ کیا ہے۔
قطر
امریکی فوج کی سنٹرل کمانڈ کا فارورڈ ہیڈکوارٹرز قطر کی العدید ایئربیس پر قائم ہے۔ یہاں 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ قطر اس فوجی اڈے کو توسیع دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ایران کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے بعد اس ایئربیس پر جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل بی 52 بمبار طیارے بھی تعینات کیے گئے۔
سعودی عرب
امریکا نے نائن الیون اور پھر 2003ء میں عراق پر حملے کے تناظر میں سعودی عرب میں تعینات اپنے فوجیوں کو وہاں سے نکال لیا تھا۔ تاہم اب ایران کے ساتھ بڑھتے تناؤ کے دوران امریکی حکام نے حال ہی میں کہا تھا کہ سعودی دارالحکومت ریاض کے پرنس سلطان ایئربیس پر اپنے جنگی لڑاکا طیارے، دفاعی میزائل نظام اور قریب 500 فوجی تعینات کیے جائیں گے۔
متحدہ عرب امارات
دبئی کی جبل علی پورٹ پر امریکی نیوی کا ایک بڑا اڈہ قائم ہے۔ متحدہ عرب امارات میں قریب پانچ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ ان میں سے کئی ابوظہبی کی الظفرة ائیر بیس پر تعینات ہیں جہاں امریکی ڈرون اور جدید ایف 35 طیاروں کو رکھا گیا ہے۔ امریکی نیوی کا ایک چھوٹا اڈہ الفجیرہ میں بھی قائم ہے۔