اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اپنے جاسوس کلبھوشن کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ انتہائی دباؤ کا شکار ہے اسی لیے اس نے طوطے کی طرح وہ بیان دیا جو پاکستان کے دعوئوں کو تقویت بخشے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رویش کمار نے کہاکہ کلبھوشن تک قونصلر رسائی دینے کا پاکستان پابند تھا کیوں کہ عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں ایسا کرنے کو کہا تھا۔
گزشتہ روز کلبھوشن کو پاکستان کی جانب سےقونصلر رسائی دی گئی تھی، کلبھوشن جادھو کی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے ملاقات کروائی گئی تھی جس میں کلبھوشن جادھو نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے سامنے کہا کہ میں بھارتی جاسوس اور بحریہ کا حاضر سروس کمانڈر ہوں، بھارتی ناظم الامور کے سامنے کلبھوشن متعدد باردیئے گئے بیان پر ڈٹ گیا۔
اسلام آباد سے فاروق اقدس کے مطابق مصدقہ سفارتی ذرائع سے حاصل ہونیوالی تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو گزشتہ روز قونصلر رسائی میں بھارتی ناظم الامور سے ملاقات کے دوران متعدد بار دیئے گئے اپنے بیانات پر ڈٹ گیا اور اعتراف کیا کہ وہ بھارتی بحریہ کا حاضر سروس کمانڈر ہے اور پاکستان میں ’را‘ کیلئے ایجنٹ کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔
مذکورہ ذرائع کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور گورو آہلو والیا کیلئے یہ صورتحال غیر متوقع تھی چونکہ انہیں اس بات کا بھی علم تھا کہ اس ملاقات کی مکمل ریکارڈنگ ہو رہی ہے جس کیلئے پاکستانی حکام نے انہیں پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا تاہم انہوں نے اس مرحلے پر کلبھوشن جادھو کو ان اقدامات سے آگاہ کرنا شروع کردیا جو بھارتی حکومت ان کی رہائی کیلئے کر رہی ہے اور یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ ان اقدامات کے نتیجے میں جلد ہی وہ اپنے وطن میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہوں گے۔
گورو آہلو والیا نے کلبھوشن کو مؤقف بدلنے پر آمادہ کرنے کیلئے بعض ترغیباتی جملے کہے اور یہ بھی کہاکہ بھارتی سرکار مکمل طور پر آپ کے پیچھے کھڑی ہے۔