صنعاء (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوث ملیشیا کی طرف سے شہریوں کے بنیادی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمن میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ایک نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق ملک کی 7 گورنریوں میں ایک ہفتے کے دوران انسانی حقوق کی 636 پامالیوں کا ارتکاب کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق نیٹ ورک کی فیلڈ ورکرز کی ٹیم نے بتایا کہ 25 اگست سے 2 ستمبر کےدوران حوثی ملیشیا نے 34 بے گناہ شہری شہید اور 36 زخمی کیے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران حوثی ملیشیا نے 12 شہریوں کو اغواء کیا۔ اغواء کے واقعات ذمار، اب، صنعاء اور الحدیدہ میں پیش آئے۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں حوثی ملیشیا کی طرف سے امدادی سامان کی لوٹ مار کی گئی۔ عمران گورنری کے 50 خاندانوں کو بندوق کی نوک پراپنے بچے جنگ کے لیے بھرتی کرنے پرمجبور کیا گیا۔
حوثی ملیشیا نے ایک ہفتے کے دوران 19 بار شہریوں کے گھروں پردھاوے لوے، دو مکانات نذرآتش کیے اور 20 گھروں میں گھس کر لوٹ مار کی گئی۔ حوثیوں کے ہاتھوں شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے 49 واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان میں 32 واقعات حیس ڈاریکٹوریٹ میں ہوئے جہاں حوثی ملیشیا نے شہریوں کےگھروں میں گھس کرقیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی۔