نیویارک (اصل میڈیا ڈیسک) اعصاب کی جنگ میں رافیل نڈال یو ایس اوپن چیمپئن بن گئے۔ اسپینش اسٹار نے پانچ سیٹ پر محیط 4 گھنٹے 50 منٹ تک جاری رہنے والے فائنل میں روسی حریف ڈینیئل میڈویڈوف کو 7-5،6-3،5-7،4-6 اور6-4 سے ٹھکانے لگادیا، یہ ان کے کیریئر کی 19ویں گرینڈ سلم ٹرافی رہی اب وہ راجرفیڈرر کے 20 گرینڈ سلم سے ایک ٹائٹل کی دوری پر پہنچ گئے۔
نڈال چوتھی بار نیویارک ایونٹ کے چیمپئن بنے، 33 سالہ اسپینش پلیئر یوایس اوپن کے دوسرے عمررسیدہ فاتح بنے، ان سے قبل 1970 میں کین روسیل نے 35 برس کی عمر میں یہاں ٹرافی قبضے میں کی تھی، عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان نڈال کو مینز سنگلز ٹرافی کے ہمراہ 3.85 ملین ڈالر کی انعامی رقم بھی ملی، وہ یہاں اس سے قبل 2010،2013 اور2017 میں بھی میدان مارچکے ہیں۔
نڈال نے پانچویں بار یوایس اوپن کا فائنل جب کہ مجموعی طور پر 27ویں بار گرینڈ سلم فائنل میں رسائی پائی تھی، وہ 30 برس کے بعد تمام پانچوں بڑے ٹائٹلز جیتنے والے پہلے کھلاڑی بھی بنے۔
نڈال نے اس موقع پر کہا کہ یہ میرے ٹینس کیریئر کی سب سے جذباتی شب ہے، یہ فتح میرے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے، طویل مقابلے میں میرے لیے اعصاب کو قابو میں رکھنا مشکل تھا لیکن میں اس کوشش میں کامیاب رہا۔
انہوں نے روسی حریف میڈویڈوف کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بھرپور فائٹ کرتے ہوئے میچ کا ردھم تبدیل کیا، اس نے شاندار کھیل پیش کیا، تاہم 4 منٹ کے فرق سے نڈال یوایس اوپن کی تاریخ کے طویل ترین فائنل کا ریکارڈ برابر نہیں کرپائے جو میٹ ویلینڈر نے 1988 اور اینڈی مرے نے 2012 میں ٹائٹلز جیتنے پر کھیلے تھے، یہ سیزن میں رافیل نڈال کا دوسرا گرینڈ سلم ٹائٹل رہا، اس سے قبل انہوں نے جون میں فرنچ اوپن میں 12ویں بار تاج اپنے سرپر سجایا تھا۔
دوسری جانب ویمنز ڈبلز فائنل میں الیسی مارٹینز اور آریانا سیبالینکا نے وکٹوریہ آذرنیکا اور ایشلیگ بارٹی کی جوڑی کو 7-5،7-5 سے شکست دے دی۔