کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہا کہ واقعہ کربلا عزم و استقلال صبر رضا اور ظلم کیخلاف اٹھنے کا درس دیتا ہے، ظلم، جبر و استبداد کیخلاف آواز بلندکرنا اسواء حسینی ہے،کشمیری مسلمانوں پر ظلم کی داستانیں رقم کی جارہی ہیں افسوس مسلمان اسواء حسینی کو اپنانے کے بجائے بدعات ورسومات میں کھوچکے ہیں، اہل بیت کی عظیم قربانی امتِ مسلمہ کو حق و صداقت اور دین پر مرمٹنے کا درس دیتی ہے ۔پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ یوم عاشور کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ تاریخ کا بدترین ظلم جس میں نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل خانہ سمیت بے دردی سے شہید کردیئے گئے، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مدینہ سے کوفہ کا سفریزید کے ظلم وجبر کیخلاف آواز بلند کرنا تھا کوفیوں کی بے وفائی کے باوجود آپ نے صبر استقامت سے ظلم کیخلاف آواز بلند کرکے حیات جاودانی پائی ، رہتی دنیا کیلئے حق و صداقت اور جرات و شجاعت کی وہ تاریخ رقم کی جس پر پوری انسانیت فخر کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دین سے دوری کی وجہ سے آج پوری دنیا میں مسلمان ظلم کا شکار ہیں کسی مسلمان حاکم کو ظلم کیخلاف آواز بلند کرنے کی جرات نہیں ہورہی ، واقعہ کربلا کاحقیقی سبق ظلم کیخلاف آواز بلند کرنا اور دین الہی کیلئے مرمٹنا تھا آج دنیا کیلئے دین کو نقصان پہنچایا جارہاہے ،انہوںنے کہاکہ مسلمان واقعہ کربلا کے اصل سبق کو پس پشت ڈال کرآج بدعات اور رسومات میں کھوچکے ہیں،ایک ماہ سے مسلمانوں کیلئے کشمیر کربلا بنا ہواہے لیکن مسلم حکمران اسواء حسینی کو اپنا کر ظلم کیخلاف آواز بلند کرنے کے بجائے مودی کو تمغوں سے نواز کر امت واحدہ کے تصور کو پارہ پارہ کرنے میں مصروف ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بدعات ورسومات کو ترک کرکے دین پر عمل کرنے کے ساتھ صحابہ کرام وخلفائے الرشید کے نقش قدم پر چل کر ہی امت مسلمہ اپنا کھویا ہوا مقام پاسکتی ہے آج ہمیں اہلبیت واصحاب رسول صلی اللہ علیہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے یہی دین کا تقاضہ اوریہی واقعہ کربلا کا حقیقی سبق تھا۔