اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) الیکشن کمیشن کے سندھ اور پنجاب کے اراکین کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع تحریری بیان میں حکومتی تقرریوں کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب فتح محمد نے جواب جمع کرایا۔ جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صدر مملکت نے ممبران کی تقرری کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 213 اے اور بی کی خلاف ورزی کی، آرٹیکل 214 میں الیکشن کمیشن اراکین ممبران کے حلف کا طریقہ کار موجود ہے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ حلف وہ لے سکتا ہے جو بطور ممبر تعینات تصور کیا جائے، صدر کی جانب سے دو ممبران کا تقرر تعیناتی کے تحت نہیں آتا، چیف الیکشن کمشنر نے ممبران کا حلف لینے سے انکار کیا، 23 اگست کو سیکرٹری پارلیمانی امور کو حلف نہ لینے سے آگاہ کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے جواب کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے بھی دئیے گئے۔