مدھیہ پردیش (اصل میڈیا ڈیسک) ہندو دیوتا گنیش کے پیروکاروں کے ایک مذہبی تہوار کے دوران وسطی بھارت میں پیش آنے والے ایک حادثے میں گیارہ ہندو زائرین کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں دو کشتیاں ڈوبنے کے نتیجے میں کم از کم گیارہ ہندو یاتری ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ریاستی صدر مقام بھوپال میں واقع ایک نہر میں جمعے تیرہ ستمبر کو پیش آیا۔ کشتیوں پر سترہ افراد سوار تھے، جو ہندو دیوتا گنیشا کے مجسمے کو دریا کے پانی میں چھوڑنے کی ایک سالانہ روایت میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
ہندو عقیدت مند بھارت کے مختلف حصوں میں گنیش چتھورتھی کا مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔ اس دس روزہ سالانہ تہوار کا اختتام گنیش کی مورتیوں کے کسی دریا، نہر یا سمندر کے پانی میں ڈبونے سے ہوتا ہے۔
علاقے کی انتظامیہ کے ایک اہلکار تارن کمار پتھوڈے نے بذریعہ ٹیلی فون واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے مطلع کیا کہ چھ افراد بچ گئے جنہیں یا تو ریسکیو کیا گیا یا پھر وہ پیراکی کر کے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ پتھوڈے جائے واقوعہ پر موجود تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق پہلی کشتی ڈوبنے کے بعد افراتفری پھیل گئی اور اپنی جانیں بچانے کے لیے چند افراد نے دوسری کشتی پر چھلانگ لگانے کی کوشش کی۔ اسی اثنا میں دوسری کشتی بھی اپنا توازن برقرار نہ رکھ پائی اور پانی میں غرق ہو گئی۔
پولیس نے دو کشتی چلانے والوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان پر لاپرواہی کے سبب ہلاکتوں کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ حکام نے تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے اور اس بات ک تفتیش کا بھی کہا ہے کہ کشتی والوں نے مسافروں کو لائف جیکٹس کیوں نہیں فراہم کیں۔
بھارت میں کشتیوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات میں سالانہ سینکڑوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔