لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) انسداد منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی۔
لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے حکام نے انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا۔
رانا ثنااللہ کی جانب سے بطور وکیل اعظم نذیر تارڑ اور فرہاد علی شاہ نے عدالت میں دلائل دیے۔
اے این ایف حکام نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثنااللہ سے 15 کلو ہیروئن برآمد ہوئی جس پر جج خالد بشیر نے کہا کہ میں بطور ڈیوٹی جج ضمانت کی درخواست سنوں گا۔
رانا ثنااللہ کے وکیل نے اعظم نذیر نے اپنے دلائل میں کہا کہ سی سی ٹی وے کیمرے کی ویڈیو دی گئی جس میں گاڑیوں کو ٹول پلازہ سے لاہور داخل ہونا دکھایا گیا، وزیر نے خود کہا کہ ان کے پاس ویڈیو موجود ہے، انویسٹی گیشن افسر3 ماہ سے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں۔
رانا ثنااللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہماری ٹرائل، ضمانت اور جائیداد ضبطی کی تین پٹیشنز ہیں۔
دورانِ سماعت رانا ثنااللہ نے عدالت میں بیان دیا کہ سڑک سے پکڑا اور عدالت میں آکر پتا چلا کہ مجھ سے ہیروئن برآمد کی ہے، انہوں نے قوم سے جھوٹ بولا اور گمراہ کیا۔
بعد ازاں عدالت نے لیگی رہنما کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی اور ملزم کو دوبارہ 28 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہےکہ انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔