سیکولر ملک بھارت دور حاضر میں بدلتی تبدیلی کی وجہ سے پاش پاش ہونے جارہا ہے، دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ انتہا پسندی،ظلم و بربریت، نا انصافی کی حکومت اور ریاست اپنے ہی پالیسیوں کے سبب تباہ و برباد ہوجاتی ہے، اس عمل کیلئے نہ مذہب کا دخل ہوتا ہے اور نہ ہی طاقت کا، بڑی بڑی طاقتور حکومتیں اپنے ظلم و بربریت کے سبب دنیا ہستی سے مٹ چکی ہیں البتہ ان کے چند ایک آثار نشانی عبرت کیلئے نمایاں رہیں ہیں، فرعون، شداد، راجہ ڈاہراور بت شمار حکومتیں عبرت کا نشان رہی ہیں ۔معزز قارئین!! سابقہ صدی میں دنیا کے عظیم ترین رہنما قائد اعظم محمد علی جناح کے دست سے روئے زمین پر برصغیر پاک و ہند میں دو قومی نظریہ کے تحت خالصتاً نظریہ اسلام پر ایک ملک پاکستان وجود میں آیا تھا، پاکستان کا وجود از خود حکم رب تھا جو تمام تر سازشوں، مخالفتوں، رکاوٹوں، مشکلات، مسائل در مسائل کے با وجود معروض وجود میں آیا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وجود کیلئے لاکھوں ایمان کی دولت رکھنے والوں نے مال و جان کی قربانیں پیش کیں، انگلستان کے حاکموں نے ہندوؤں کی سازش کا مکمل حصہ بنتے ہوئے کشمیر کا ایسا اشو چھوڑ دیا جو آج غزوہ ہند کا آغاز بن گیا ہے۔
گویا ہوں سمجھ لیجئے کہ رب العزت اور محبوب خدا حضرت محمد ﷺ نے یہی منظور تھا، آپ ﷺ نے صحابعین کرام کو غزوہ ہند کی افادیت بیان کیں تو جوق در جوق عاشقان رسول ﷺ اس خطے کی جانب چل پڑے، ان میں کئی شخصیات شامل ہیں ، اگر بات کی جائے توحضرت عبد اللہ غازی و اصحابی، حضرت شہباز قلندر، حضرت سچل سرمت، حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری اور حضرت خواجہ معین الدین چشتی سنجری رحمۃ اللہ علیہ وہ خاص بزرگان دین ہیں جنہیں غزوہ ہند کی کشش اور اس خطے میں بدھ پرست، جادوگر توہم پرست گمراہ کن انسانوں کو سدھارنا تھا، دنیا نے دیکھا کہ اس خطے میں ایک مسلمان کی آمد کے بعد کڑوروں مسلمان موجود ہیں ، گمراہ کن انسانوں نے اسلام کی روشنی کو اپناتے ہوئے امن و سلامتی اور اللہ کی اطاعت گزاری کرکے انسانیت کو مقام بخشا لیکن شیطان کے چیلوں کو برداشت نہیں ہوا اور مسلسل اسلام مخالفت سازشوں ،نفرتوں اور مکارپن میں کوئی حد نہیں چھوڑی ،معزز قارئین!! بھارت کو منقسم ہوئے ستر سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا تو بھارتی جنتا نے انتہا پسند ،دہشت گرد بھارتی سیاسی و مذہبی آر ایس ایس اور بی جے پی جماعت کو اکثریت کیساتھ جابر و ظالم ، ہٹلر ذہن کا مالک نریندر مودی کو کامیاب کرکے ثابت کردیا کہ بھارتی جنتا ایسے لوگوں کو پسند کرتی ہے جو انسانیت کے دشمن ہوں۔
بحرحال آر ایس ایس اور بی جے پی جماعت نے اپنی دہشت گردی اور ظلم و بربریت کا جہاں کئی عملی ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیئے تھے جن میں بابری مسجد کا شہید کرنا، سمجھوتا ایکسپریس کو مسافروں سمیت آگ لگادینا شامل تھا وہیں پانچ اگست سن دو ہزار انیس کو انتہا پسند ،دہشت گرد بھارتی سیاسی و مذہبی آر ایس ایس اور بی جے پی جماعت کےرجیا سبھا میںبھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بل آرٹیکل تین سو ستر پیش کیا جس کو بی جے پی کی جماعت نے اکثریت سے پاس کردیا جس میں مقبوضہ کشمیر کے تمام حقوق سلب کردیئے گئے اور پانچ اگست سے ابتک چالیس ایام سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے وہاں کرفیو جاری ہے گویا دنیا کی سب سے بڑی جیل مقبوضہ کشمیر بنادی گئی ہے یہ بھارت کا خوف نہیں تو کیا ہے، نہتے کشمیریوں پر اسلحہ بردار بھارتی فوج کے ذریعے زبردستی احکامات کی پیروی کروائی جارہی ہے جہاں تمام تر میدیا ،شوشل میڈیا اور رابطوں کو مکمل قید کردیا گیا ہے۔۔۔معزز قارئین!!دور حاضر میں مسلم اور غیر مسلم قوتوں نے جدا جدا صف بندی کرنا شروع کردی ہیں۔
اسرائیل ، امریکہ، برطانیہ، بھارت، فرانس ، جرمنی اور آسٹریلیا نے کوئی ایسا موقع ضائع نہیں کیا جس میں امت مسلمہ کو شدید نقصان سے دور چار نہ کیا ہو، امریکی حواریوں نے کئی مسلم ممالک کو صفہ ہستی سے مٹادیا اس کی بڑی مثالیں شام، اردن، عراق اور افغانستان قابل ذکر ہیں، مسلم دنیا کو تباہ کرنے میں سب سے بڑا کردار اسرائیل ،امریکہ اور بھارت کا رہا ہے ، ہم اسلامی کلینڈر کی نسبت سے پندرہویں صدی سے گزر رہے ہیں، آنحضور کائنات محمد مصطفیٰ ﷺ نے چودہویں صدی تک کے حالات بیان کیئے تھے اور پندرہویں صدی پر خاموشی اختیار کرلی تھی جبکہ آپ ﷺ کے غلاموں نے پندرہویں صدی کی طرف بھی اشارے بیان کیئے ان میں حضرت نعمت اللہ شاہ ولی رحمتہ اللہ علیہ اور پیر پنجر سرکار کی پیشگوئیاں بری اہمیت کا حامل ہیں، ان بزرگان نے خاص کر غزوہ ہند کے بارے میں اور مسلم امہ کے خلاف کفار و مشرکین کے اتحاد کے بارے میں واضع اشارے فرمائے ہیں، اللہ کے نیک ولی بندوں نے سیاسی ،عسکری، اقتصادی صورتحال پر بھی بند باندھے ہیں، ان کے مطابق کانہ جدال کی آمد اور اس کی اطبا کیلئے یہودی، ہندو اورعیسائیوں میں اپنے اپنے فلسفے کے تحت کارفرمائیاں شروع کردی ہیں، اس بابت یہودیوں نے گریڈ اسرائیل، امریکہ نے گریڈ یسوع مسیح اور ہندو ؤں نے ہندو توا کے نام سے کانہ دجال کی آمد کو اپنی بقا و سلامتی کی علامت سمجھ لیا ہے لیکن دین اسلام یعنی دین محمدی ﷺ کے مطابق کانہ دجال کے شر اور فتنے سے مسلمانوں کو حضرت مہدی علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگ کرکے اسے ہلاک کریں گے لیکن اس سے قبل ہمیں اسلام اور احادیث غزوہ ہند کی جانب واضع احکامات بتاتا ہے۔
بھارت سے اسلامی قلعہ ، اسلامی لشکر،اسلامی جمہوریہ پاکستان کئی بار جنگ کریگا اور بالآخر بھارتی سورماؤں کو ذلت کیساتھ بیٹریوں میں باندھ کر گھسیٹتا ہوا پاکستان میں لاکر قید کریگا۔۔۔۔معزز قارئین!! ہم سب سے پہلے بھارت کے انتہا پسند گروہ کا فلسفہ جانتے ہیں ان کے مطابق ہندو تواکا مطلب ہندوستانی ہونا ہے،جس کو وہ ہندو پن کہتے ہیں، اس کا مطلب اور مقصد ہندو ورثے اور تہذیب کی حفاظت ہے اور ہندو طرز رہائش کو اختیار کرنا ہے،بھارت میں راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور دیگر انتہا پسند ہندو تنظیمیں ہندو توا کے نظریے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہیں، اس نظریے کا لب لباب یہ ہے کہ بھارت چوں کہ ہندوؤں کا ملک ہے اس لیے اس کی ہر چیز پر ہندو ازم کی چھاپ ہونی چاہیے،آر ایس ایس کے سربراہ نے ہندوتوا کا جو نیا فلسفہ گھڑا ہے وہ دراصل شدھی کی تحریک ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو ہندو بننے پر مجبور کرنا ہے، اس وقت بھارت میں ایک انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت ہے جو مسلمانوں کا نام و نشان مٹانا چاہتی ہے۔
ہندوتوا کا نیا فلسفہ بی جے پی کے اس مقصد کو تقویت دیتا ہے بہرکیف بھارت کے مسلمان فی الوقت نہایت مشکل صورت حال سے دوچار ہیں،ہندو توا کی علمبردار تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس کے بانیوں کا خیال تھا کہ آریہ نسل کے لوگ اصل انڈین ہیں اور ہندوؤں کی دو اہم کتابیں مہا بھارت او راماین صرف مذہبی کتابیں نہیں بلکہ تاریخی حقیقت ہیں اور ان کے کردار ہزاروں برس پہلے حقیقت میں وجود میں تھے،ان کا خیال ہے کہ اسلام، مسیحیت اور کمیونزم جیسےبیر ونی تصورات نےہندو تہذیب و تمدن کو شدید نقصان پہنچایا ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی ہندوتوا کی علمبردار تنظیموں کا خیال یہ بھی ہے کہ برطانوی سامراجی دور میں لکھی گئی ملک کی تاریخی کتابوں میں ہندو تہذیب و تمدن کے عظیم دور اور اس کی کامیابیوں کو کمتر کر کے پیش کیا گیا اور اسے مسخ کر دیا گیا ہے،ان کے خیال میں انڈیا ہندوؤں کا ہے اور ہندوؤں کے لیے ہے، آر ایس ایس کے ترجمان منموہن ویدیہ کا کہنا ہے کہ انڈیا کی تاریخ کا اصل رنگ گیروا ہے اور ہمیں ملک میں ثقافتی تبدیلی لانے کے لیے تاریخ کو از سر نو لکھنا ہو گا،اسی بابت آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی ناتہا پسند جماعت نے سب سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل سینتیس کے کارج کرنے کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو ہندو توا بنانے کی بھرپور کوشش ہے، موجودہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت نے اپنی بد عقلی کی وجہ سے بھارت کو سیاسی، سماجی، ثقافتی، مذہبی اور اخلاقی اقدار سے دور کردیا، بھارت کو ایسا دیش بناڈالا ہے جہاں انسان کی قدر نہیں مگر جانور معتبر ہیں، دنیا جانتی ہے کہ موجودہ بھارتی حکومت از خود اپنے دیش کو تباہی کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
پے در پے ناکامیاں اس کا مقدر بنتی جارہی ہیں یہی وجہ ہے کہ ہوشمند سادھو، پنڈت اورپڑھے لکھے ہندو لوگ آر ایس ایس اور بی جے پی کی پالیسیوں کے مکمل خلاف ہیں وہ جانتے ہیں کہ ان کی پالیسیاں نہ صرف مقبوضہ کشمیر کیلئے ناسور ثابت ہونگی بلکہ خود بھارت ان کی ظالمانہ پالیسیوں کے سبب پاش پاش ہوجائیگا، بھارتی جنتا نے اکثریت سے آر ایس ایس اور بی جے پی جماعت کو کامیابی سے ہمکنارکیا ہے لیکن کچھ ہی عرصہ میں بھارتی جنتا جان جائیگی کہ ان سے کس قدر شدید غلطی سرزدہوگئی ہے،بھارت بھول گیا ہے کہ ایک جانب اسرائیل خود کو گریٹر بنانے کیلئے بھارت کو بکری بنا رہا ہے تو دوسری جانب امریکہ بھی سپر پاور رہنے کے نشے میں بھارت کو استعمال کررہا ہے اور یہ دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں جنگ چھڑ جائے تاکہ ایک جانب امریکہ تو دوسری جانب اسرائیل بھارت کو اسلحہ خود بیچے، بھارت ان کی خود غرضی کو نہیں سمجھ رہا ہے اگر آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت باز نہ آئی تو یقیناً بھارت پاکستان کے ہاتھوں بہت بری شکست سے دوچار ہوگا پاکستان وہ ملک ہے جس پر اللہ تبارک تعالیٰ کی غیبی مدد شامل حال رہتی ہے اور جس کی اللہ حفاظت رکھے اسے کوئی بال بیگا نہیں کرسکتا، مانا کہ پاکستان میں سیاسی ، اقتصادی طور پر انتہائی کمزور کررکھا ہے ، پاکستانی برسوں سے برجمان سیاستدانوں نے اس کے قومی خذانے کو جس قدر بے دردی سے لوٹا اور برباد کرنے میں کسی طور کمی نہ رکھی اور آج بھی بلیک میلنگ کرتے تھکتے ہیں لیکن یہ اب ان کی خام خیالی رہ گئی ہے کیونکہ پاکستانی عوام اب ان کی تمام تر چالوں کو سمجھ چکی ہیں۔
پاکستان کو اللہ نے ہمیشہ غیبی مدد کے ذریعے محفوظ اور مضبوط بنایا ہے یہی وجہ ہے کہ اسرائیل، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان کا بال تک بھیگا نہ ہوا اب وقت ہوا چاہتا ہے کہ ہم غزوہ ہند میں شریک ہوکر بھارت کے تمام مذموم مقاصد کو خاک میں مٹادیں اور نبی کریم ﷺ کے فرمان کے مطابق شہادت عظیم اور غازی عظیم کی نعمت و سعادت حاصل کرسکیں، بھارت اپنی تباہی بہت جلد دیکھے گا انشا اللہ اور پاکستان کے ذریعے دین اسلام کی روشنی ایک بار پھر دنیا میں پھیلنے کیلئے بے چین ہے، ستمبر کے آخیر اور اکتوبر سن دو ہزار انیس تک پاک بھارت جنگ کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے اور یہی جنگ غزوہ ہند کا باقائدہ آغازہے، پاکستانی افواج نبی کریم ﷺ کی دعاؤں اور اللہ کی رحمت کے سائے میں مکمل آچکی ہے ، بھارت بہت بری ہار سے دوچار ہونے والا ہے ،امریکہ اور اسرائیل بھی پاکستانی افواج کے ہاتھوں شکست خور ہونگے انشا اللہ،دنیا بھر سے مسلمان غزوہ ہند کی جہادی عمل کیلئے پاکستان کا رخ کرنے میںبے چین ہیں یہ چند ہفتے بہت اہم ہیں اور ہم سب غزوہ ہند کے سفر کی جانب رواں دواں ہونے والے ہیں اللہ ہمیں غزوہ ہند کا سپاہی بنائے اور ہماری خدمات کو قبول کرتے ہوئے ہمیں جام شہادت جیسی عظیم نعمت سے نوازدے آمین ثما آمین ۔۔ ۔پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔۔!!