اتر پردیش (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں ہندو انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے جس کی تازہ مثال ریاست اتر پردیش کے ایک سرکاری کالج میں برقع پوش مسلمان لڑکیوں کو کالج میں داخل ہونے سے روکا جانا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر فیروزآباد کے ایس آر کے کالج میں برقع پہن کر آنے والی مسلمان لڑکیوں کو داخلے سے روک دیا گیا۔
ایک متاثرہ لڑکی نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے کالج کے اندر جانے کی بہت کوشش کی لیکن ہمیں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
دوسری جانب کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو کالج یونیفارم سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر داخل ہونے سے روکا گیا۔
انتظامیہ کے مطابق جب سے کالج میں داخلے شروع ہوئے ہیں، قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا تھا، اب ہم نے قوانین پر عمل درآمد کروانے کے لیے سختی شروع کر دی ہے۔
کالج پرنسپل پرابھاسکر رائے کا مؤقف ہے کہ برقعہ کالج کے ڈریس کوڈ میں شامل نہیں ہے اور 11 ستمبر کے بعد سے یونیفارم اور آئی ڈی کارڈ کے بغیر کسی کو بھی کالج میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق پرنسپل پرابھاسکر نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لڑکیوں کو کالج میں برقع پہن کر آنے کی اجازت ہے تاہم برقع صرف گرے رنگ کا ہونا چاہیے۔