چونیاں (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ چونیاں میں بچوں کیساتھ بدفعلی اور قتل میں ملوث افراد کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار چونیاں پہنچے جہاں انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور واقعے کے حوالے سے اعلیٰ حکام سے بریفنگ بھی لی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آج چونیاں میں اظہار افسوس کیلئے حاضر ہوا ہوں۔ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے، انھیں جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے ملزموں کی اطلاع دینے والے کو 50 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آئی جی کو ہدایت کی ہے جو افسر فارغ ہو رہے ہیں، ان کی پوسٹنگ دوبارہ نہیں ہوگی اور اس کیس میں کسی قسم کا دباؤ اور کوتاہی قبول نہیں کی جائے گی۔ ہم جو ایکشن لیں گے وہ سب کو نظر آئے گا۔
سردار عثمان بزدار نے بتایا کہ قصور کے اندر چائلڈ پروٹیکشن سیل بنانے کا بھی حکم دیا ہے جبکہ چونیاں کو ہم سیف سٹی کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے مدد مل سکے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار چھانگا مانگا پہنچے جہاں ان کے زیر صدارت چونیاں میں بچوں کے قتل کے واقعہ پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس ہوا۔
وزیراعلی کو کیس پر ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا اور جے آئی ٹی کی تحقیقات سے بھی اپ ڈیٹ کیا گیا۔ اس موقع پر سردار عثمان بزدار نے ہدایات جاری کیں کہ مقتول بچوں کے ملزمان کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ جن درندوں نے ہمارے پھول مسلے ہیں، وہ عبرتناک سزا کے حقدار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے۔ یہ ٹیسٹ کیس ہے، جسے جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
صوبائی وزرا راجا بشارت، انصر مجید خان، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایم ڈی پنجاب سیف سٹی اتھارٹی، کمشنر لاہور ڈویژن، سیکرٹری اطلاعات، ڈی پی او قصور، ڈپٹی کمشنر قصور، پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے بھی عوام کو چونیاں ساںحہ پر حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور پیشرفت سے آگاہ کیا۔