یمن (اصل میڈیا ڈیسک) حوثی باغیوں نے صنعا پر قبضے کے لیے پانچ برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب پر حملے ترک کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
یمن میں متحرک حوثی باغیوں نے سعودی سرزمین پر اپنے حملے ترک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صنعا سے خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان جمعے کی شب کیا گیا۔ حوثی باغیوں کی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشعت نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ان کے اس اقدام کے رد عمل سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ المشعت کی تقریر یمن پر حوثی باغیوں کی چڑھائی کے پانچ برس مکمل ہونے کے موقع پر جمعے کو المصیرہ ٹیلی وژن پر نشر کی گئی۔
یہ اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سعودی عرب میں تیل کی اہم تنصیبات پر ڈرون حملوں سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ حوثی باغیوں نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول لیکن سعودی حکومت اور واشنگٹن نے اس کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ ایران ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
باغیوں کی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشعت نے تقریر میں مزید کہا، جنگ کسی کے مفاد میں نہیں۔ المشعت کے مطابق حملے بند کرنے کا مقصد یمن میں قیام امن ہے۔ ان کے بقول قومی سطح پر مصالحت فریقین کے درمیان مذاکرات سے ممکن ہے۔ المشعت نے یہ بھی کہا کہ اس اقدام کی ایک اور وجہ یمنی شہریوں کی جانیں بچانا ہے۔
واضح رہے کہ یمنی جنگ میں ہزارہا افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ کئی ملین کو قحط کا خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یمن کی جنگ اس دور کا بد ترین انسانی المیہ بن چکا ہے۔