اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت نے جنگ مسلط کی تو پوری طاقت سے جواب دیں گے۔
صدر عارف علوی نے ان خیالات کا اظہار دارالحکومت اسلام آباد میں ترک میڈیا کے وفد سے جموں کشمیر کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے کیا۔
ترکی کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر علوی نے زور دے کر کہا کہ دونوں ممالک انسانیت کے پہلووں کو اجاگر کرنے میں ایک دوسرے سے گہرا تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
صدر علوی، نے کہا کہ پاکستان اور ترکی، دونوں ہی اپنے اپنے ملک میں پنا گزینوں کو پناہ دیے ہوئے ہیں اور دنیا کو دیگر ممالک ہمیں انسانیت سکھا رہے ہیں لیکن انہوں نے اپنے ملک میں پناہ گزینوں کو پنای دینے سے اجتناب کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی نے میئن کمپف اور ہٹلر کو اپنا رول ماڈل مقرر کیا ہے اور گزشتہ 30 سالوں سے اقلیتی مخالف پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔
صدر علوی نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہ ہندوستان میں ہزاروں مسلمان ہلاک کیے جا چکے ہیں اور سن 1984 سے 1986 تک ہر روز تین ہزار افراد ہلاک ہوئے، بھارت اپنی 700 سالہ اسلامی تاریخ کو مسترد کررہا ہے اور اس عرصے کو اپنی تاریخ کی کتابوں سے بھی نکال رہے ہیں۔ اس سورتِ حال کو سب سے بہتر انداز میں سمجھنے والا ملک ترکی ہے۔
صدر علوی نے کہا کہ انہوں ن وہ گزشتہ بیس سالوں سے اپنے ہندوستان میں موجود رشتہ داروں سے رابطہ قائم کرنے میں دشواری کا سامنا کررہے ہیں کیونکہ ہندوستان میں موجود میرے رشتہ دارا مجھ سے رابطہ قائم کرنے میں خوف میں مبتلا ہیں۔
صدر علوی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کسی بھی وقت بڑے پیمانے پر بغاوت ہوسکتی ہے ، انہوں نے کہا کہ وہاں کی مسلمانوں کی تعداد پاکستان کی آبادی سے بھی زیادہ ہے جسے ہندوستان کو ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر علوی نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے تعمیراتی کوششوں پر صدر رجب طیب ایردوان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں تمام اقلیتوں کو ہندو بنانے کی کوششیں اور پالیسی بہت خطرناک ہے۔ انہوں نے تمام فورمز پر ترکی کی جانب سے پاکستان کی حمایت کرنے پر اور کشمیریوں پر دہشت گردی کا دھبہ لگانے کی کوششوں کو ناکام بنانے پر بھی ہم ترکی کے مشکور ہیں۔
صدر علوی نے ہیرو شیما اور ناگا ساکی جیسی صورتِ حال سے بچنے کے تمنا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگ شروع نہیں کرے گا۔ تاہم اگر ایک دفعہ جنگ شروع ہوگئی تو پھر کوئی بھی چیز کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گی، اگر پاکستان پر جنگ مسلط کردی جاتی ہے تو پاکستان اپنا دفاع کرنا اچھی طرح جانتا ہے۔