چمن (اصل میڈیا ڈیسک) بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں ایک بم دھماکے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مولانا محمد حنیف سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے۔
مولانا محمد حنیف جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے قریبی رفقاء میں شمار ہوتے تھے۔ انہیں ضلع قلعہ عبداللہ سمیت بلوچستان میں جے یوآئی (ف) کا ایک بااثر رہنما سمجھا جاتا تھا۔
کوئٹہ میں ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار جاوید بلوچ کے بقول بم دھماکہ چمن کے بارونق علاقے تاج روڈ پرہوا۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ، ” بظاہر اس بم دھماکے کا ہدف مولانا محمد حنیف ہی تھے۔ جس وقت دھماکہ کیا گیا مولانا حنیف وہاں سے گزر رہے تھے۔ اس دھماکے میں زخمی ہونے والے دیگر افراد میں بھی جمعیت کے کارکن شامل ہیں ۔ حملے کے نتیجے میں مولانا محمد حنیف شدید زخمی ہو گئے۔ ریسکیو اہلکار انہیں فوری طبی امداد کے لئے کوئٹہ لے جارہے تھے جب وہ راستے میں دم توڑ گئے۔”
اس بم حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
بلوچستان میں حالیہ برسوں میں کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمن، مستونگ میں مولانا غفور حیدری اور پشین میں مولانا محمد خان شیرانی پر بھی خودکش حملے ہوچکے ہیں۔
مولانا محمد حنیف تین سال قبل سیاسی اختلافات کی وجہ سے جے یوآئی (ف) کے منحرف رہنماؤں کے دھڑے جے یوآئی (نظریاتی) کا حصہ بن گئے تھے۔ بعد میں مولانا فضل الرحمن نے انہیں واپس منا کر جماعت کی شوریٰ کا حصہ بنادیا تھا۔
ایک بیان میں جے یوآئی (ف) نے مولانا محمد حنیف کی ہلاکت کو ملک میں امن کے خلاف ایک گہری سازش اور اسے پارٹی کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔