ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی وزیر تیل بیجان نمدار زنغنہ نے باضابطہ طور پر اپنے ملک کے تیل کے شعبے کو”سائبر”یا ‘مادی’ حملوں کے خطرات کے پیش نظر “ہائی الرٹ” رہنے کی ہدایت کی ہے۔
‘زنغنہ’ کی طرف سے جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ایران کے تیل کے شعبے کوسائبر یا مادی حملوں کے خطرات کے پیش نظر آئل سیکٹر میں تمام کمپنیاں اور انفراسٹرکچر کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ احتیاطی تدابیر ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور “مجموعی معاشی جنگ” کی روشنی میں ضروری ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران امریکا کی اقتصادی پابندیوں کو معاشی جنگ قرار دیتا ہے۔
ریاض ، واشنگٹن ، برلن ،لندن اور پیرس نے الزام لگایا ہے کہ 14 ستمبر کو دنیا کے پہلے خام تیل برآمد کنندہ سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر فضائی حملوں کے پیچھےایران کا ہاتھ ہے۔ ایران نے حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے جب کہ ان حملوں کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی ہے۔
آرامکو تنصیبات پرحملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ان کا ملک تہران کو اس کا جواب دینے تیاری کر رہا ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق سنہ 2015ء کے معاہدے سے امریکی یکطرفہ دستبرداری کے بعد واشنگٹن نے اسلامی جمہوریہ کے خلاف اپنی “انتہائی دباؤ” پالیسی کے تازہ اضافے میں ایران کے مرکزی بینک پر پابندیاں سخت کردی ہیں۔
ایرانی وزیر مواصلات محمد جواد آذری جھرمی نے اس سے قبل اعتراف کیا تھا کہ ایران کو “اسٹیکس نٹ” جیسے سائبرحملوں کے خطرات کاسامنا ہے۔
‘اسٹیکس نٹ’ ایک ایسا وائرس ہے جو 2010ء میں پہلی بار سامنے آیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیل اور امریکا نے ایران کے جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے لئے ڈیزائن کیا تھا۔
ایران نے امریکا اور اسرائیل پر یہ وائرس استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
اسی تناظرمیں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے انکشاف کیا کہ ایران اور امریکا کے مابین ایک خفیہ سائبر جنگ جاری ہے۔ان کا کہنا تھا امریکا نے اس جنگ کی شروعات کی ہے۔ انہوں نے ‘این بی سی ٹیلی ویژن’ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا ایران کے خلاف جنگ شروع کردے گا تو وہ اس کا خاتمہ امریکا نہیں ہم کریں گے۔
امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے ایران کے سائبر حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں جواد ظریف نے کہا کہ ہم آپ کے انتخابات میں کسی اور امیدوار کی مداخلت کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ، لیکن سائبر جنگ جاری ہے۔ امریکا ایران کے جوہری تنصیبات پر سنجیدگی سے حملہ کرکے لاکھوں افراد کی جان لے سکتاہے۔
وزیر خارجہ نے جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچانے والے وائرس کے وجود کا اعتراف اور کہا کہ ‘اسٹیکس نٹ” نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا وہ اب بھی جاری ہیں۔
ایرانی شہری دفاع کی تنظیم کے چیئرمین غلام رضا جلالی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران پر ایک دن میں 50 ہزار سائبرحملے کیے جاتے ہیں۔