ممبئی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کی باقیات (استھی) چوری کر لی گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کے باپو( بابائے قوم) کہلائے جانے والے موہن داس کرم چند گاندھی کی باقیات وسطی انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں قائم ایک یادگار ’باپو بھون‘ سے چوری کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق نامعلوم چوروں نے ہندوستان کو برطانیہ سے آزادی دلانے کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کرنے والے موہن داس گاندھی کی تصویر پر سبز رنگ سے ’غدار‘ بھی لکھ دیا۔
گاندھی کی استھیاں 1948 میں ان کے قتل کے بعد قائم کی گئی متعدد یاد گاروں میں روایتی مٹکوں میں تھوڑی تھوڑی رکھی گئی تھیں، ان ہی میں سے ایک مدھیہ پردیش کے شہر ریوا میں قائم باپو بھون میں بھی موجود تھی۔
جنوری 1948 میں گاندھی کے قتل کے بعد ہندو رسومات کے مطابق ان کی باقیات دریا میں بہانے کے بجائے محفوظ کرلی گئیں جو کہ بھارت کے مختلف شہروں میں قائم کی گئی یادگاروں میں محفوظ ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران انڈین نیشنل کانگریس کے اہم رہنما موہن داس گاندھی کو 1948 میں ہندو مسلم اتحاد کی وکالت کرنے پر ایک ہندو انتہا پسند نتھو رام گوڈسے نے قتل کردیا تھا۔
گاندھی نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران عدم تشدد کی سیاست پر زور دیا ،ان کی پہچان بھارت میں ایک لبرل رہنما کے طور پر جانی جاتی ہے۔
دوسری جانب آج بھی بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی اکثریت گاندھی کو ہندوؤں کا غدار قرار دیتی ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ موہن داس کرم چند گاندھی ذاتی طور پر ایک کٹر ہندو تھے۔
مدھیہ پردیش پولیس حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معاملے کی تحقیق کررہے ہیں، پولیس حکام نے اس واقعے کو تعصب پر مبنی اور قومی وحدت کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا ہے۔