اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر بھارت ایل او سی کے پار حملہ کر سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے غیر انسانی کرفیو پر آزاد کشمیر کے شہریوں کا غصہ سمجھتا ہوں۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ کشمیری جدوجہد کی حمایت یا انسانی امداد دینے کے لیے ایل او سی پار کرنا بھارتی بیانیے کے ہاتھوں کھیلنے کے مترادف ہو گا، بھارتی بیانیہ کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو اسلامی دہشت گردی قرار دینے کی کوشش کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی بیانیہ یہ ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد کی آڑ میں دہشت گردی کرا رہا ہے اور ایل اوسی کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھانے کا بہانہ فراہم کرے گی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کو بہانہ بنا کر بھارت ایل او سی کے پار حملہ کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔
بھارت نے یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرا لیے ہیں۔
گزشتہ دنوں بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے خاتمے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران بھارتی حکومت کو معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اب تک کشمیر میں حالات معمول پر نہیں آئے اور گزشتہ 61 دنوں سے وہاں کرفیو نافذ ہے۔