اسلام آباد : شعبہ ترجمہ و ترجمانی بین اقوامی اسلامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام ترجمہ کا عالمی دن منایا گیا جمعرات صبح کی یونیورسٹی کے امام ابوحنیفہ بلاک کے مرکزی دروازہ ، راہداریوں، اور پوری عمارت کو رنگ برنگے غبارے ،پھول اور کلیوں سے سجایا گیا ۔نو بجے افتتاحی تقریب ہوئی جس میں مختلف ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ نے شرکت کی ، امام ابو حنیفہ بلاک سے ہاسٹل لان تک عالمی یوم ترجمہ کے حوالے سے آگاہی واک کیا گیا ۔ مختلف ممالک اورثقافتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ اپنے روایتی لباس میں ملبوس ، مادری زبانوں میں لکھے پلے کارڈ اٹھا کے اس دن کو خراج تحسین پیش کرتے رہے۔
شعبہ ترجمہ میں ایک نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا تھا، جہاں ایک طرف مترجمین کی بائیوگرافیز اور ان کے اقوال سے مزین چارٹ نمایاںتھے وہیں دوسری طرف ایک بڑی سکرین کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ڈیپارٹمنٹ کی ڈاکومینٹریز ، تاریخ ترجمہ ، اور مختلف مترجمیں کے حالات زندگی اور شعبہ کے اساتذہ کے انٹریوز دیکھے جا سکتے تھے۔
پانچ بجے کیک کاٹنے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں عربی فکیلٹی کے ڈین ڈاکٹر محمد بشیر مہمان خصوصی تھے کیک کاٹنے کے بعد مہان نے طلبہ کی کاوشوں کو خوب سراہا۔ شعبہ کے چیرمین ڈاکٹرانعام الحق غازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ ترجمہ نے اپنے روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی عالمی یوم ترجمہ کو منانے کا اہتمام کیا لیکن اس سال طلبہ نے بہت ہی احسن انداز میں اس دن کو منایا اور انہوں اس کے پروگرام سپروائزر ڈاکٹر محمد نواز اور طلبہ کی کوششوں کو سراہا اور ترجمہ کے حوالے سے کہا کہ دورحاضر کی عالم گیر صورتِ حال میں ترجمہ کی اہمیت دو چند ہو چکی ہے۔
ترجمہ اصلاً تہذیبی و ثقافتی مکالمہ ہے جو نہ صرف لسانی تنوع کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ افکار و نظریات کے باہم تبادلہ کے ذریعے ملکی سالمیت کا باعث اور سماجی، سیاسی اور ثقافتی سطح پر عمل ترجمہ پہلو دار اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان جیسے کثیر اللسانی ملک میں اس کی اہمیت کواجاگرکرنا ضروری ہے