کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کراچی کے علاقے ڈیفینس میں بااثر افراد کے مسلح گارڈز نے مبینہ طور پر جلد راستہ نہ ملنے پر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
یہ واقعہ ڈیفنس کے علاقے صبا کمرشل میں پیش آیا جہاں مبینہ طور پر بااثر افراد کے مسلح محافظوں نے 18 سالہ نوجوان نجم الحسن کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
درخشاں تھانے کے باہر نوجوان نجم کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرے بیٹے پر تشدد کرتے ہوئے بااثر افراد کو کافی لوگوں نے دیکھا ہے، ان بااثر افراد کا وہیں ڈیرہ ہے اور وہ لوگ جدید اسلحے کے ساتھ روزانہ وہاں بیٹھتے ہیں جبکہ لوگ بھی ان سے ڈرتے ہیں۔
نوجوان کی والدہ نے الزام لگایا کہ واقعے کے بعد جب میں وہاں پہنچی تو لوگوں نے بتایا کہ یہ شاہ زین بگٹی کے لوگ ہیں، آپ آگے نہ جائیں لیکن اس حوالے سے پولیس کو بتایا تو ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے پاس اسلحے کا لائسنس ہے۔
نجم کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کو مقدمے میں نامزد کیا جائے اور ہمیں انصاف دلایا جائے، سی سی ٹی وی نکلوائی جائیں تو سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
واقعے کے حوالے سے ایس ایس پی جنوبی شیراز نذیر کا کہنا تھا کہ نوجوان اور مسلح افراد میں پارکنگ پر جھگڑا ہوا ہے اور نجم کو گارڈز اورچند افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا، واقعےکی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایس پی کلفٹن سوہائے عزیز کا کہنا ہے کہ واقعہ بہت افسوسناک ہے، واقعے کی جگہ کا خود معائنہ کروں گی، اگر پولیس نے ملزمان کو سامنے ہوتے ہوئے بھی گرفتار نہیں کیا تو کارروائی ہو گی۔
دوسری جانب واقعے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں نوجوان نجم الحسن کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ مارپیٹ اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق واقعہ گاڑی پارک کرنے پر پیش آیا۔
نجم الحسن کے مطابق مسلح افراد نے میرے سر پر اسلحہ رکھا اور مجھےجان سے مارنے کی دھمکی دی، 15 سے 20 افراد تھے جنہوں نے مجھ پر تشدد کیا۔