بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے حامیوں نے جمعہ کے روز بیروت کے جنوبی نواحی علاقوں، بقاع اور جنوب میں اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے سے قبل حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے اپنی ایک نشری تقریر میں مظاہرین پر زور دیا کہ وہ پر حکومت مخالف مظاہروں سے دست بردار ہو جائیں۔
حزب اللہ کی طرف سے اپنا عوامی پاور شو ایک ایسے وقت میں دکھایا ہے جب دوسری طرف بیروت اور دوسرے شہروں میں حکومت اور اس کے تمام منتخب نمائندوں کے خلاف عوامی غم وغصہ جاری ہے۔
لبنانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ نے لبنان کے دارالحکومت اپنے مرکزی گڑھ کو بند کردیا۔ حزب اللہ کی جانب سے جنوبی علاقوں بالخصوص بعلبک میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا۔ میڈیا نے بتایا کہ وادی بقاع میں حزب اللہ کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
دارالحکومت بیروت میں احتجاج کے پیش نظر جمعہ کے روز مزید سیکیورٹی دستے تعینات کیے گئے اور بیروت کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر فوج کی بھاری نفری متعین رہی۔
اس سے قبل ہی حسن نصراللہ نے لبنان میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف ایک تقریر کی تھی۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شرکت نہ کریں۔