بیورو کریسی نے نیب کو حکومتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں رکاوٹ قرار دے دیا

NAB

NAB

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی بیوروکریسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو حکومتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں رکاوٹ قرار دے دیا۔ رواں ماہ 10 اکتوبر کو سیکریٹری کابینہ ڈویژن کی زیر صدارت ہونے والے سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاس کے منٹس کی دستاویز جیو نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔

دستاویز کے مطابق سیکریٹریز کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی سربراہی میں سیکریٹری دفاع، خارجہ، داخلہ اور صنعت و پیداوار پر مشتمل کمیٹی نے نیب اور بیوروکریسی سے متعلق رپورٹ پیش کی جس کی کمیٹی نے اتفاق رائے سے توثیق کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ سازی کیلئے بیوروکریسی کو منصفانہ اور سازگار ماحول کی فراہمی ضروری ہے لیکن بد قسمتی سے نیب نے فیصلہ سازی میں شامل ہر فرد سے سوالات کرنا شروع کردیے ہیں، معمولی وجوہات پر بیورو کریسی کو سمن اور گرفتاریاں ناقابل قبول ہیں، افسران کو بغیر ٹھوس ثبوت کے بلایا اور ڈرایا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت قانون کی عمل داری اور معاشی انصاف کے ایجنڈے کے ساتھ اقتدار میں آئی ہے لیکن نیب کے اقدامات سے حکومت اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے قابل نہیں رہے گی اور اس کے منفی اثرا ت بالا آخر عوام پر ہی پڑیں گے۔

سیکریٹریز کمیٹی نے نیک نیتی سے کیے گئے فیصلوں کا تحفظ مانگتے ہوئے کہا کہ سول سرونٹس کی تضحیک گڈ گورننس کے اصولوں کے منافی اور ناقابل قبول ہے۔

مزید کہا گیا کہ نیب کے اکثر انویسٹی گیشن آفیسرز، متعلقہ کیس کا علم اور تجربہ نہیں رکھتے، بیورو کریسی کے فیصلوں کو مجرمانہ انداز میں پیش کرنے سے فیصلہ سازی کا عمل متاثر ہوگا۔

وفاقی بیورکریسی کے اعلیٰ سطح کے ذرائع نے جیونیوز کو بتایا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور پنجاب کے ڈی ایم جی افسر احد چیمہ کی گرفتاریوں کے بعد سے وفاقی بیوروکریسی سخت دباؤ میں ہے جس سے حکومتی مشنیری کا معمول کا کام بھی بری طرح متاثر ہواہے۔