عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے شہر کربلا میں مظاہرین پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 18 افراد ہلاک جبکہ 865 زخمی ہو گئے۔
عراق کے شہر کربلا میں رات گئے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فورسز نے براہِ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ جنوبی شہری نصیریا میں بھی احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے تین مظاہرین دم توڑ گئے۔
عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی اور ان کی اتحادی سیاسی جماعتوں پر مظاہرین کی جانب سے کرپشن کا الزام عائد کیا گیا جس کے باعث مظاہرین رواں ماہ کے آغاز سے ہی احتجاج کررہے ہیں جب کہ احتجاج کے دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں اب تک مرنے والوں کی کم از کم تعداد 250 ہوگئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعے کے بعد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں۔
عراقی میڈیا کے مطابق مظاہرین گزشتہ 4 دنوں سے وزیراعظم عدیل عبدل مہدی کی حکومت اور اتحادیوں کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی خاطر آنسو گیس کے شیل اور گولیاں برسائیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر سے شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں اور سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک 250 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔