اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کا معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل کیا جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم درانی کی نیب کرپشن ریفرنس میں درخواست ضمانت کی سماعت کی۔
سابق وفاقی وزیر اکرم درانی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام سے تعلق اور آزادی مارچ کے باعث نیب ہراساں کر رہا ہے۔ عدالت نے اکرم درانی، ان کے بیٹے زاہد درانی اور سیکرٹری طاہر کی عبوری ضمانت میں 21 نومبر تک توسیع کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اکرم درانی کیس کی سماعت کے بعد آزادی مارچ کا تذکرہ بھی ہوا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضی سے پوچھا کہ کیا آپ دھرنے سے یہاں آ رہے ہیں؟۔
وکیل کامران مرتضی نے جواب دیا کہ میں رات کو گیا تھا ابھی آفس جارہا ہوں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو بھی ایشو ہے پارلیمنٹ کے فورم پر حل کریں۔ کامران مرتضی نے جواب دیا کہ وہ چلے جائیں تو معاملہ حل ہو جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ کا تقدس برقرار رہنا چاہیے اور یہ معاملات پارلیمنٹ میں ہی طے کریں۔