اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) یراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری اور دنیا کے سب سے بڑے گوردوارے دربار صاحب کا افتتاح کر دیا۔
کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر سکھ مت کے بانی بابا گرونانک دیو جی کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سمیت دنیا بھر سے سیکڑوں سکھ یاتری پہنچے، بھارت سے کوریڈور کے راستے 550 سے زائد یاتریوں کا جتھہ گوردوارہ دربار صاحب پہنچا۔ جتھے میں سابق وزیراعظم من موہن سنگھ، بھارتی پنجاب کے وزیراعلی امریندر سنگھ، وفاقی وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ پوری، فلم اداکار اور گرداس پور پارلیمانی حلقہ سے رکن لوک سبھا سنی دیول سمیت متعدد ممبران پارلیمان اور اراکینِ اسمبلی شامل ہیں جب کہ واہگہ بارڈر سے آنے والے سکھ یاتریوں اور میڈیا نمائندے بھی کرتارپور پہنچے۔
کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اندازہ نہیں تھا کہ میری حکومت اتنی باصلاحیت ہے، اس کا مطلب ہم اور کام بھی کرسکتے ہیں، ہمارا عقیدہ ہے رب العالمین سارے انسانوں کا خدا ہے، اللہ کے پیغمبر انسانیت اور انصاف کا پیغام لے کر دنیا میں آئے، انسانیت اورانصاف ،انسانی اور حیوانی معاشرے کو الگ کرتے ہیں، کسی کو بھی خوشی دینے سے اللہ خوش ہوتا ہے۔ آج بھی لوگ صوفیا کے مزاروں پر جاکر دعائیں کرتے ہیں کیونکہ یہ لوگ انسانیت کاپیغام دیتے تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لیڈر ہمیشہ انسانوں کو یکجا کرتاہے، نفرتیں نہیں پھیلاتا، وزیراعظم بننے کے بعد مودی سے کہا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، تجارت اور سرحدیں کھولنے سے خوشحالی آسکتی ہے، ہمارے درمیان ایک اہم مسئلہ کشمیر کا ہے اسے اچھے ہمسائیوں کی طرح بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے آج جو کشمیر میں ہورہا ہے انسانیت کا مسئلہ بن گیا ہے، کشمیر میں 80لاکھ لوگوں کو قید کردیا گیا ہے، کشمیر کا مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے ، مودی سے کہتا ہوں برصغیر کو آزاد کردیں، مسئلہ کشمیرحل ہوجاتا تو بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات وہ ہوتے جو ہونے چاہیے تھے، مسئلہ کشمیرحل ہونے سے برصغیر میں خوشحالی آئے گی۔
تقریب سے خطاب کے دوران بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ 72سال میں سکھوں کی آواز کسی نے نہیں سنی تھی، ہر وزیراعظم اپنا نفع نقصان دیکھتا رہا،سکھوں کی 4 پشتیں اپنے باپ سے ملنے کے لیے ترستی رہیں، عمران خان وہ سکندر ہیں جو لوگوں کے دلوں میں راج کرتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کا دل سمندر جتنا بڑا ہے، عمران خان نے سکھوں کی خواہش کو پورا کیا، سکھ قوم نے عمران خان کو وہاں لے جانا ہے جہاں کسی کی سوچ بھی نہیں جاسکتی۔
وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک نے کرتار پور میں اپنی زندگی کےآخری ایام گزارے،انہوں نے کرتارپور سے پیغام حق اور امن پھیلایا، ان کی تعلیمات امن و آشتی اور انسانیت کے لیے ہیں، تقسیم ہند کےبعد برصغیر میں امن اور محبت کی سب سے بڑی تقریب آج ہورہی ہے، کرتارپورراہداری امن کا پیغام ہے، تقسیم ہند کے بعد برصغیر میں امن اور محبت کی سب سے بڑی تقریب آج ہورہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے عوام کے ساتھ کیا وعدہ پورا کر دکھایا۔
تقریب سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بابا گرونانک کا پیغام محبت ، رواداری اور صوفیا کا پیغام ہے، یہ خیرسگالی کی راہ داری ہے، کاش یہ پیغام کشمیر کی وادی میں بھی پھیل جائے انہوں نے محبت کے بیج بوئے، آج ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ آج برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے؟ 21 ویں صدی ایشیا کی صدی کہلاتی ہے،دیکھنا ہے کہ اس میں ہمیں کیا ملتا ہے، پاکستانی حکومت معاشی اور محبت کی راہ داری پر کام کررہی ہے، پوری سکھ برادری پاکستان کے فیصلے کو سراہ رہی ہے، تبدیلی آنہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے، کرتارپورعملی ثبوت ہے۔
کرتارپو ر راہداری کا منصوبہ 10 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ راہداری کی تعمیر کے ساتھ پاکستان میں موجود سکھوں کے دوسرے مقدس ترین مقام گوردوارہ دربار صاحب میں بھی توسیع کی گئی ہے، 44 ایکڑ رقبے پر مشتمل دنیا کا یہ سب سے بڑا گوردوارہ ہے، سکھ یاتری 72 سال کی دعائیں پوری ہونے پر خاصے خوش دکھائی دے رہے ہیں۔
زیرو لائن سے پاکستان میں داخلے کے وقت سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج سکھوؓ کے لئےبہت بڑا دن ہے،کرتارپور راہداری کھلنے پر سب خوش ہیں، راہداری کھولنے سے پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے گی۔
بھارتی رہیاست پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن ریٹائرڈ امریندر سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ شروعات ہے اور اچھی شروعات ہوئی ہے، 70سال سے یہ ہماری مانگ رہی ہے، امید ہے راہداری کھلنے سے دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں گے۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کرتار پور کوریڈور کے بھارتی حصے کا افتتاح کردیا ہے، انہوں نے 550 یاتریوں پر مشتمل پہلے جھتے کو گردوارہ دربار صاحب روانہ کیا ۔
کرتار پور راہداری کے بھارتی حصے کا افتتاح کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ ہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نیازی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے انڈیا کی خواہشات کو سمجھا اور اس راہداری کو کھولنے کا فیصلہ کیا۔ میں پاکستان کے ان تمام افراد کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس راہداری کو کم عرصے میں مکمل کیا۔یہ راہداری ہر روز سینکڑوں سکھ یاتریوں کی خدمت کرے گی، ہم بابا گرو نانک کے لیے جتنا کچھ بھی کریں وہ کم ہی رہے گا۔
دربار صاحب کرتا پور پنجاب کے ضلع ناروال کا سرحدی علاقہ ہے۔ سکھ مذہب کے بانی گرو بابا نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال اسی مقام پر تبلیغ میں گزارے تھے اور اسی مقام پر وفات پائی تھی، دونوں ممالک کے درمیان پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے سکھوں کی اکثریت گزشتہ 71 برس سے اس کی زیارت سے محروم تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے خیرسگالی طور پر ایک سال کے لیے بھارتی یاتریوں کے لیئے پاسپورٹ اور 10 دن پہلے رجسٹریشن کی شرط ہٹانے کا اعلان کیا تھا تاہم بھارت کی طرف پاکستان مخالف پراپیگنڈے اور اپنی طرف سے پاسپورٹ کی شرط ختم نہ کیے جانے کے بعد ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان کی طرف سے دی جاری رعایت پر اعتراض ہے تو ہم باہمی معاہدے پر عمل درآمد کریں گے۔
واضح رہے کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد گزشتہ سال 28 نومبر کو رکھا گیا تھا، منصوبے کا پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے جس کا افتتاح آج ہونے جارہا ہے، دوسرے مرحلے میں یہاں اعلیٰ معیار کے ہوٹل، ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال تیار ہوں گے۔