لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور قائداعظم ٹرافی میں سندھ ٹیم کے موجودہ کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اس وقت تنقید کرنا قبل از وقت ہے کیونکہ ابھی نئی ٹیم اور نئی منیجمنٹ ہے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی کا سندھ کیلئے اگلا میچ بہت اہم ہے، پچھلا میچ بارش کی وجہ سے متاثر ہوا تھا اب تک میچ جیت نہیں پائے لیکن کوشش ہوگی کہ آخری چار میچز جیتیں۔
سندھ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے مزید کہا کہ پلیئرز پر اچھا اور برا وقت آتا رہتا ہے، فخر زمان کل تک پاکستان کا ہیرو رہا ہے، میری نیک خواہشات بابر اعظم کے ساتھ ہیں۔
سرفراز احمد نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین احسان مانی اور وسیم خان نے ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے کا کہا ہے۔
سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ میری دعائیں ہمیشہ پاکستان ٹیم کے ساتھ ہیں اور امید ہے کہ ہم ٹیسٹ سیریز میں میں کم بیک کریں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیم کی قیادت سے محرومی کا کوئی افسوس نہیں، ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرکے ٹیم میں واپس آئے، کپتان چاہے جو بھی ہو، ان کی خواہش پاکستان کیلئے کھیلنا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے گزشتہ ماہ ٹیم سے ڈراپ اور قیادت سے برطرف کئے جانے کے بعد پہلی بار میڈیا کے سامنے آنے والے سرفراز احمد نےکہا کہ انہوں نے بطور کپتان ہمیشہ پاکستان کو کامیابی دلانے کی کوشش کی، 100 انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی قیادت کی اور ہربار یہی کوشش رہی کہ پاکستان ٹیم کیلئے بہتر سے بہتر پرفارم کروں۔ سرفراز نے کہا کہ انہوں نے بطور کپتان جو کچھ حاصل کیا اس پر وہ مطمئن اور شکرگزار ہیں۔
ایک سوال پر وکٹ کیپر بیٹسمین نے کہا کہ انہیں کسی چیز کا افسوس نہیں، نہ ہی وہ مایوس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے مایوس ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے، پی سی بی نے جو بہتر سمجھا ، وہ فیصلہ کیا ہے۔ ان کی سپورٹ نئے کپتان کے ساتھ ہے ۔
سرفراز احمد نے اس بات کی تصدیق کی کہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے آکر ان سے بات کی اور فیصلے سے آگاہ کیا تاہم انہوں نے کہا کہ تمام باتیں خوشگوار انداز میں ہوئیں، سرفراز کے مطابق وسیم خان نے ان سے پوچھا کہ وہ خود مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے یا پریس ریلیز سے اعلان کیا جائے تو سرفراز نے ان سے کہا کہ پی سی بی کا فیصلہ ہے، جو بہتر سمجھیں دیکھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ احسان مانی اور وسیم خان دونوں نے ان کو سپورٹ کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک میں پرفارمنس دے کر واپسی ہوسکتی ہے۔
سرفراز احمد نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ڈومیسٹک میں بہتر سے بہتر پرفارم کرکے قومی ٹیم میں واپس آئیں گے۔ تاہم وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ کم بیک کب تک ہوگا۔
انہوں نے پاکستان ٹیم کے نئے کپتان بابر اعظم کی بھی حمایت کی اور کہا کہ بابر نوجوان کپتان ہے لیکن اس میں اچھا کپتان بننے کی صلاحیت ہے، امید ہے کہ وہ جیسا بیٹنگ میں پرفارم کرتے ہیں، ویسا ہی بطور کپتان پرفارم کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم پر اس وقت تنقید کرنا مناسب نہیں ہوگا کیوں کہ نوجوان ٹیم ہے اور آسٹریلیا میں ٹیموں نے ہمیشہ اسٹرگل کیا ہے۔ اس وقت ٹیم پر تنقید قبل از وقت ہوگی۔
خیال رہے کہ سری لنکا کیخلاف ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز کے بعد سرفراز احمد کو قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹاکر ٹیم سے ڈراپ بھی کردیا گیا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت بابر اعظم جبکہ ٹیسٹ کی کپتانی اظہر علی کو دی گئی ہے، بابر اعظم اپنے پہلے مشن میں آسٹریلیا کیخلاف سیریز ہار گئے ہیں۔