لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حکومت مخالف مظاہرے، الیکٹرک کمپنی کے باہر دھرنا

Lebanon Protests

Lebanon Protests

بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان میں حکومت کے خلاف عوامی احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کل اتوار کو دارالحکومت بیروت کے وسط میں سیکڑوں افراد نے حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔ بعد ازاں مظاہرین نے بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کےہیڈ کواٹر کے باہر دھرنا دے دیا۔

گذشتہ روز’اتوار ثابت قدمی’ کے عنوان سے مظاہرین نے ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا۔ جلوس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔

سینکڑوں مظاہرین وسطی بیروت میں العازریہ اسکوائر کے سامنے جمع ہوئے۔ انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ملک میں فرقہ واریت اور مذہبی عدالتوں کے خاتمے کے مطالبات درج تھے۔

بعد ازاں مظاہرین کا جلوس لبنان کی بجلی کمپنی کے صدر دفتر کے سامنے خیمہ زن ہوگیا۔ اس دھرنے کو’24 سے 24′ کا عنوان دیا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ لبنان کے تمام علاقوں بالخصوص بیروت میں بجلی کی 24 گھنٹے فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرنا ہے۔

خیال رہے کہ لبنان اس وقت کئی اقسام کی معاشی پریشانیوں کا شکار ہے۔ کرپشن اور مالی بدعنوانی کے نتیجے میں ملک قرضوں کے بوجھ تلے دباجا رہا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق 46 فی صد قرض کی رقم کرپشن کی نظر ہو رہی ہے۔

مظاہرین میں سے بعض کا کہنا ہے کہ وہ رات ادھر ہی گذاریں گے جب کہ بعض نے 24 گھنٹے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

ادھر بیروت کے قریب ساحلی علاقے میں بھی حکومت کے خلاف ماہی گیروں کی احتجاجی ریلی کی اطلاعات ہیں۔ طرابلس شہر کی الصیادین بندرگاہ مظاہرین نے ماہی گیروں کی کشتیوں پر بیٹھ لبنانی پرچم اٹھائے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ ان کے دھرنے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام ساحل اور سمندری املاک لبنانی عوام کی ملکیت ہیں۔ انہیں ان سے بھرپور استفادے جا حق ملنا چاہیے۔

طرابلس میں بندرگاہ کے علاقے میں ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں کا ہجوم دیکھا گیا۔ مظاہرین نے اپنے سماجی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔