وہ غذائیں جن سے آپ کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں

Foods

Foods

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہم روزانہ اپنی خوراک میں ایسی چیزیں استعمال کرتے ہیں جو کہ ذائقے میں تو بھر پور ہوتی ہیں لیکن ان چیزوں کو ضرورت سے زیادہ استعمال ہمیں قبل از وقت موت کی طرف لے جاتاہے۔

صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ماہرین ہمیشہ ہر چیز کو اعتدال میں رہ کر استعمال کرنے کی تجویز دیتے ہیں اور اگر کوئی شخص روز مرّہ استعمال کی جانے والی چیزوں کو زیادہ استعمال کرے گا تویہ خطرناک عادت انسان کی زندگی کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

ہم آپ کو روزانہ استعمال کی جانے والی ان چیزوں کے بارے میں بتاتے ہیں جن کا زائد استعمال آپ کی زندگی کو آہستہ آہستہ ختم کر سکتا ہے۔

نمک:

کھانوں میں ضرورت سے زیادہ کا نمک کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے امراض قلب جیسی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

اس بات کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اس ڈر سے نمک کھانا ہی چھوڑ دیں لیکن انسان کو ہر چیز اعتدال میں رہ کر استعمال کرنی چاہیے بالکل اسی طرح نمک کو بھی کم مقدار میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

چینی:

چینی کھانے میں مٹھاس بڑھانے کے ساتھ ساتھ انہیں مزیدار بھی بناتی ہے مگر خوراک میں چینی کا ضرورت سے زیادہ استعمال انسان کی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔

چینی کا زیادہ استعمال جسم میں گلوکوز کی مقدار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ موٹاپے کا سبب بھی بنتاہے اور اس موٹاپے کی وجہ سے دل کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

فاسٹ فوڈ:

موجودہ دور میں نوجوان فاسٹ فوڈ بے حد پسند کرتے ہیں لیکن اس کا زیادہ استعمال آہستہ آہستہ آپ کو مہلک امراض کی طرف لے جاتا ہے۔

فاسٹ فوڈ میں فیٹ، نمک، شکراور دیگر کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو کہ کینسر، وزن میں اضافے، امراض قلب اور دیگر بیماریوں کو جنم دیتے ہیں۔

ڈبے یا ٹن میں ملنے والا جوس:

ڈبے میں ملنے والے جوس پر لکھا ہوتا ہے کہ یہ100 فیصد خالص ہے لیکن ایسا نہیں ہوتا۔

ڈبے کے جوس میں کسی قسم کے فائدے مند اجزاء نہیں پائے جاتے بلکہ اس میں موجود پریسرو چینی صحت کے لیے بے حد مضر ہے اور اس کا انسان کے لیے نقصان کا باعث بنتاہے۔

مارجرین:

مارجرین کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ مارجرین ہائیڈروجینیٹڈ وجیٹیبل آئل سے بنایا جاتا ہے جو قدرتی نہیں ہوتا۔

مارجرین میں پائے جانے والے فیٹ دل کے مضر ہونے کے ساتھ کولیسٹرول میں بھی اضافہ کرتے ہیں اس لیے مارجرین کا استعمال نہ کرنا ہی صحت کے لیے بہتر ہے۔