دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کی طرح کھل کر کشمیریوں کی حمایت کرنی چاہیے: صدر آزاد کشمیر

Masood Khan

Masood Khan

آزاد کشمیر (اصل میڈیا ڈیسک) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سرور مسعود خان نے جموں و کشمیر کی بھارتی ناکہ بندی کا موازنہ غیر ملکی طاقت کی استعمار یت سے کیا۔

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سرور مسعود خان نے اناطولیہ ایجنسی کو جموں کشمیر ناکہ بندی کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ہندوستانی خواتین کی انجمنوں کی ایک رپورٹ میں 12 سال تک کی عمر کے 13،000 سے زیادہ جوانوں کو اغوا کرکے بھارتی جیلوں میں بھیجنے سے آگاہ کیا گیا ہے اور خواتین کی عصمت دری کرنے اور بچوں کو اغوا کے خوف سے اسکول نہ بھیجنے کا ذکر کیا گیا ہے۔

مسعود خان نے کہا کہ بھارتی فورسز نے رات گئے یا پھر صبح سویرے گھروں پر چھاپےمارنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معلومات ایک چھوٹے سے ناکہ بندی والے علاقے سے حاصل کی گئی ہیں۔ یہ آئس برگ کا بیرونی چہرہ ہے جس سے تمام ہولناکیوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر ترک عوام اور حکومتِ ترکی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ “ترکی کشمیریوں اور پاکستانیوں کا قابلِ اعتماد دوست ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے انسانیت سوز جرم کے ارتکاب پر ابھی بھی کئی ممالک کی حکومتیں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور معصوم کشمیریوں کے لیے کوئی قدم اٹھانے سے گریزاں ہےجیسے دنیا میں کشمیر کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی کو بڑا معنی خیز قرار دیا۔