اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) صدر مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ حکومت کے اناڑی کھلاڑیوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ حکومتی رٹ قائم کریں۔
چوہدری شجاعت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں یہ پہلا دھرنا تھا جس میں مولوی اور پولیس آمنے سامنے تھے مگر جھگڑا نہیں ہوا، لاٹھی گولی نہیں چلی۔
صدر مسلم لیگ ق نے کہا کہ حکومت کے اناڑی کھلاڑیوں نے وزیراعظم کو حکومتی رٹ قائم کرنے کا مشورہ دیا تھا مگر عمران خان نے ان اناڑی کھلاڑیوں کا مشورہ نہ مان کر فہم و فراست کا اچھا ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے کو کنڑول کرنے کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو جاتا ہے۔
خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا جو مختلف شہروں سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا تھا۔
جے یو آئی ف کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب ایچ نائن گراؤنڈ میں 14 روز تک دھرنا دیا تھا اور پھر 13 نومبر کو مولانا فضل الرحمان نے پلان بی پر عمل درآمد کا اعلان کرتے ہوئے اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی بھی کہہ چکے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا ایک انڈر اسٹینڈنگ کے تحت ختم ہوا، ہم نے مولانا کو جو کچھ دیا وہ قوم کی امانت ہے۔