اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی۔ ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’استعفی لیے بغیر تحریک نہیں روکیں گے، ہم ایک سے بہت سارے دھرنوں میں منتقل ہوئے ہیں لیکن مطالبہ وہی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کو جائز مطالبے پر ماننے کیلئے آمادہ کرنا ہے، عمران خان بنی گالہ میں آرام سے نہیں بیٹھے بلکہ حواس باختہ ہیں‘۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ’عمران خان سے استعفی لے کر رہیں گے، اگلے سال بہت بڑی تبدیلی آئے گی، ہم خیالی پلاؤ لے کر نہیں نکلے،اگلا سال نئے نظام کے ساتھ نظر آئے گا‘۔
مولانا نے کہا کہ ’میں جمہوری آدمی ہوں مجھے معلوم ہے کہ ایسی تحریکوں کے کچھ نتائج ہوتے ہیں، ہماری حکومت سے کوئی کوئی مفاہمت نہیں ہوئی، چوہدری صاحب کو دوٹوک کہا کہ ناجائز حکومت کے خاتمے کے علاوہ کوئی ہدف نہیں‘۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ’پرویز الٰہی ایسی تصویر پیش کرنا چاہتے ہیں کہ مفاہمت ہوئی لیکن میں واضح الفاظ میں تردید کرتاہوں کہ کوئی ڈیل نہیں ہوئی، میرے پاس کوئی امانت نہیں جو تھا بتادیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دنیا سے اپنا مؤقف منوالیا ہے، میں جس اسٹریٹجی پر چل رہاہوں مطمئن ہوں، سیاست میں ماحول بنانا ہوتاہے تاکہ دوسرے آپ کو تسلیم کریں، سیاسی ماحول بنانا ہوتاہے، کسی کی گردن پر بندوق تان کرنہیں کہا جاتا کہ استعفیٰ دو‘۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’الیکشن کمیشن کے قوانین میں خرابی نہیں، باہر سے مداخلت پر اعتراض ہے، ہماری زندگی میں شاید ایک یوٹرن ہوگا کہ دوبارہ اسلا م آباد آجائیں‘۔
’پرویز الٰہی سے یا ان کے ذریعے کوئی ڈیل اور مفاہمت نہیں ہوئی‘ مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے ذریعے حکومت سے کسی ڈیل یا مفاہمت کی تردید کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘جرگہ’ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پرویز الٰہی سے یا ان کے ذریعے کوئی ڈیل اور مفاہمت نہیں ہوئی، وہ اس بات کی پرزور تردید کرتے ہیں ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی مفاہمت کے جذبے سے آئے تھے ،میں ان کے جذبات کی قدر کرتا ہوں،انہوں نے کچھ لے کرجانے کی بات اپنے مقام سے کی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی انکشاف کیا ہےکہ ق لیگ کی حکومت کے اتحادی ہونے کی پرانی پوزیشن برقرار نہیں رہی ہے اور پرویز الٰہی ان کےمؤقف کے قائل ہو کرگئے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان آرام سے نہیں بیٹھے ہوئے انہیں کپکپی لگی ہوئی ہے، ہم خیالی پلاؤ کے ساتھ گھروں سے نہیں نکلے۔
واضح رہے کہ ق لیگ کے مرکزی رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے گزشتہ روز جیو نیوز کے پروگرام ‘جرگہ’ میں دعویٰ کیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے معاملات طے ہونے کے بعد اسلام آباد کا دھرنا ختم کیا۔
پروگرام ’جرگہ‘ کے میزبان سلیم صافی نے پرویز الٰہی سے سوال کیا کہ ’مولانا نے کہا تھا کہ یا تو وزیراعظم استعفیٰ دیں یا پھر استعفیٰ کے وزن کے برابر اگر کوئی چیز آجائے تو وہ بھی قبول ہے، یہ استعفے جیسی چیز کیا ہے؟‘
پرویز الٰہی نے مسکرا کر جواب دیا کہ مولانا نے ’انڈر اسٹینڈنگ‘ کے تحت اسلام آباد مارچ ختم کیا ، معاملات طے ہونے کے بعد مولانا اسلام آباد سے روانہ ہوئے۔
پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ہم نے جو دے کر بھیجا وہ ’امانت‘ ہے۔