کیلی فورنیا (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کی رپورٹ ’آزادی سے محروم کر دیے گئے بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کا عالمی جائزہ‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ تارکین وطن بچے امریکی جیلوں میں قید ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں امریکی جیلوں میں ایک لاکھ سے زائد تارکین وطن بچوں کے قید ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے جب کہ ان بچوں کے والدین بھی کسی نہ کسی جیل میں قید ہیں اور انہیں ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی ہے۔
انسانی حقوق کیلیے کام کرنے والے عالمی کارکن، ماہر قانون اور اقوام متحدہ کے محقق مانفریڈ نوواک نے رپورٹ کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ پوری دنیا میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 30 ہزار بچے مختلف ممالک میں زیر حراست ہیں جن میں سے ایک لاکھ سے زائد صرف امریکا میں قید ہیں۔
مانفریڈ نوواک کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں قید تارکین وطن بچوں کی ایک تہائی صرف امریکا میں زیر حراست ہونا تشویش ناک ہے، مانفریڈ نوواک کی ٹیم نے اعداد و شمار جمع کرنے کے دوران امریکی حکام سے بھی رابطہ کیا تاہم امریکی حکام نے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن کے حوالے سے کڑی پالیسیوں کے باعث میکسیکو سے امریکا میں داخل ہونے والے تارکین والدین کو حراست میں لیکر شیر خوار بچوں تک کو والدین سے علیحدہ رکھا جاتا ہے۔