اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے خلاف درخواست واپس لینے کی استدعا کی لیکن عدالت نے کیس واپس لینے کی استدعامسترد کردی۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ توسیع کا صدر مملکت کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہوچکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صدر کی منظوری اور نوٹیفکیشن دکھائیں۔ اٹارنی جنرل نے دستاویزات اور وزیراعظم کی صدر کوسفارش عدالت میں پیش کی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیس واپس لینے کیلئے ہاتھ سے لکھی درخواست کیساتھ کوئی بیان حلفی نہیں، نہیں معلوم مقدمہ آزادانہ طورپرواپس لیا جا رہا ہے یا نہیں، وزیراعظم کو آرمی چیف تعینات کرنے کا اختیارنہیں، آرمی چیف تعینات کرنے کا اختیارصدر کا ہے۔
واضح رہے کہ 19 اگست کو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی گئی تھی۔ وزیراعظم آفس سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ مدت مکمل ہونے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کے لیے آرمی چیف مقرر کردیا۔