کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) پولیس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ مبینہ دہشت گرد یوسف ٹھیلے والے کا وزیراعلی سندھ سے متعلق بیان غلط ہے یہ سازش نہیں بلکہ سنگین غفلت ہے۔
وزیراعلی نے پولیس کی جانب سے مبینہ دہشت گرد یوسف ٹھیلے والے سے متعلق وائرل ہونے والی وڈیو کے حوالے سے جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسے مبہم اور غیر واضح قرار دیدیا، پیر کووزیراعلی ہاؤس میں پولیس حکام نے سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی شرقی، ایس ایس پی ضلع شرقی سمیت متعلقہ حکام موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے ابتدا سے ہی پولیس حکام کا رویہ معزرت خواہانہ تھا بعض پولیس افسران صورتحال پر خاصے شرمندہ بھی تھے، وزیراعلی کو رپورٹ پیش کی گئی جسے دیکھنے کے بعد وزیراعلی نے رپورٹ کو یکسر مسترد اور عدم اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ میں نے جس ایشو ہر رپورٹ مانگی تھی اس کا رپورٹ میں ذکر نہ ہونے کے برابر ہے۔
وزیراعلی سندھ نے پولیس حکام کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مبینہ دہشت گرد یوسف ٹھیلے والے کا وڈیو بیان کسی ایک شخص نے ریکارڈ نہیں کیا بلکہ اس کے ساتھ کوئی دوسرا شخص بھی موجود تھا جس کا پولیس حکام نے نفی میں جواب دینے کی کوشش کی تو وزیراعلی سندھ نے میٹنگ ہال میں لگے ٹی وی کا بٹن دبایا اور مبینہ دہشت گرد کا ویڈیو بیان چلا دیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ ( یوسف ٹھیلے والا ) ’’صاحب‘‘ کسے کہہ رہے ہیں؟، وزیراعلی نے افسران سے ٹھیلے والے کا وڈیو بیان سامنے رکھ کر جراح کیا اب آپ خود بتائیں کے ذمے دار پولیس افسران کو کیا سزا دی جائے؟، یہ غفلت نہیں بلکہ ٹھیلے والے کابیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، کسی چھوٹے افسر پر ذمے داری عائد کرکے بڑے افسران بچ نہیں سکتے۔
وزیراعلی سندھ نے ٹھیلے والے کے بیان کے حوالے کئی سوال اٹھائے جن کا پولیس افسران کے پاس جواب نہیں تھا اور انھوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ سنگین غلطی ہے، اس موقع پر متعلقہ پولیس حکام کی غفلت پر انکے خلاف انضباطی کارروائی پر بھی غور کیا گیا۔