کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ڈیفنس میں کار سوار خاتون کی ٹریفک پولیس اہلکار سے انتہائی بدتمیزی کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، پولیس افسر نے خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیفنس میں سگنل توڑنے والی خاتون نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں، خاتون نے ایک سگنل توڑا تو اگلے سگنل پر ٹریفک پولیس نے بائیک آگے لاکر اسے روکا، خاتون نے ٹریفک پولیس افسر کے ساتھ بدکلامی کرتے ہوئے نازیبا الفاظ استعمال کیے اور موقع سے فرار ہوگئی (خبر میں دی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے)۔
اس حوالے سے سیکشن پولیس آفیسر (ایس او) سب انسپکٹر نواز سیال نے بتایا کہ کار نمبر BGT-419 میں سوار خاتون نے خیابان شجاعت سے خیابان شہباز کا سگنل توڑا جسے انھوں نے بدر کمرشل پر گاڑی روکا تو کار سوار خاتون نے انتہائی ہتک آمیز رویہ اپناتے ہوئے بدکلامی کی اور میرے بارے میں نازیبا الفاظ کہے جبکہ میری جانب سے مسلسل خاتون کو بتایا جاتا رہا کہ وہ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کر کے آئی ہیں لہذا آپ کا چالان ہوگا۔
افسر کے مطابق انھوں نے میری ایک نہ سنی اور مجھے مختلف القاب سے پکارتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئیں، سفید رنگ کی ٹویوٹا کرولا گاڑی کے رجسٹریشن نمبر کی مدد سے اس کا ریکارڈ نکالا گیا تو وہ پیر روشن دین شاہ راشدی کے نام پر آئی ہے جس کا پتا حیدر آباد قاسم آباد کا درج ہے پولیس نے مذکورہ گاڑی کا چالان کاٹ کا اسی پتے پر بذریعہ ٹی سی ایس روانہ کر دیا ہے۔
نواز سیال نے بتایا کہ خاتون نے روکے جانے پر مجھ پر گاڑی چڑھانے کی دھمکی دی اور انتہائی مغرور لہجے میں مجھے ’’دو ٹکے کا آدمی، بڈھے، تمہارے جیسے میرے گھر پر نوکر ہیں، مکا مار کر تمہارا منہ توڑ دونگی، دو ٹکے کے بڈھوں سے میں بات نہیں کرسکتی، بڈھے زیادہ بکواس کرنے کی ضرورت نہیں، اوقات میں رہ، تم لوگوں کو صرف بھیک چاہیے، چل بڈھے اپنی اوقات میں رہ ، دو ٹکے کا آدمی بکواس کر رہا ہے‘‘ جیسے انتہائی نازیبا جملے ادا کیے اور دیگر اول فول بولتیں رہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ کار سوار خاتون کی گاڑی پر محکمہ ایکسائز کی جانب سے جاری کردہ نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی۔
دریں اثنا ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی اور پولیس افسر سے بدتمیزی کے الزام میں خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ درخشاں پولیس نے سی ویو ٹریفک پولیس چوکی کے سیکشن آفیسر سب انسپکٹر محمد نواز سیال کی مدعیت میں کار سوار نامعلوم خاتون کے خلاف مقدمہ نمبر 764/19 بجرم دفعات 273 ، 186 اور 504 کے تحت درج کرلیا۔
مدعی مقدمہ نواز سیال نے بتایا کہ جب نامعلوم کار سوار خاتون وہاں سے گئی تو اس نے اپنے موبائل فون سے مدد گار 15 پولیس کا کال کردی کہ خاتون نے ٹریفک پولیس افسر کے ساتھ بدتمیزی کی ہے جس کی اطلاع پر مدد گار 15 پولیس مذکورہ مقام پر پہنچی اور مجھ سے معلومات حاصل کی تو میری جانب سے خاتون کی بدزبانی کی بنائی گئی ویڈیو علاقہ پولیس کو دکھائی ۔
نواز سیال نے بتایا کہ بعد ازاں انھوں نے مدد گار 15 پر فون کال کرنے والی خاتون کا موبائل فون نمبر حاصل کیا جو انھوں نے مقدمے میں لکھوا دیا ہے اور اب انویسٹی گیشن پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔