پینٹاگون (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس خبر کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پینٹاگون خلیج میں ایرانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اپنی دفاعی صلاحیت مضبوط بنانے کے لیے 12 ہزار فوجیوں کو مشرق وسطی بھیجنے پر غور کر رہی ہے۔
ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ خبر کہ ہم 12 ہزار فوجیوں کو سعودی عرب بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ ایک فرضی کہانی ہے بلکہ ایک جھوٹی خبر ہے۔
اس سے قبل امریکی چینل “فوكس نيوز” نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ وزارت دفاع مشرق وسطی میں 7 ہزار اضافی فوجی تعینات کرنے پر غور کر رہی ہے تا کہ خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹا جا سکے۔
گزشتہ روز ایک امریکی ذمے دار نے بھی بتایا تھا کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے 5 سے 7 ہزار اضافی فوجی مشرق وسطی بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ذمے دار نے یہ بات شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتائی۔
البتہ امریکی ذمے دار نے یہ نہیں بتایا کہ اضافی فوجیوں کو کب اور کہاں تعینات کیا جائے گا تاہم انہوں نے حوالہ دیا کہ یہ اقدام ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے والی ایک جماعت کے حملوں کے جواب میں ہو گا جس نے حالیہ مہینوں کے دوران امریکی مفادات کو نشانہ بنایا۔
ادھر کانگرس کے ایک اجلاس میں نائب وزیر دفاع جون روڈ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے تشویش کے ساتھ ایران کے رویے پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ ہم خطرے کے سطح کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور ہم اپنی موجودگی کو تیزی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی قدرت رکھتے ہیں تاہم، جون روڈ نے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ مشرق وسطی کے خطے میں 14 ہزار اضافی امریکی فوجیوں کے تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔
اسی طرح پینٹاگان کی ترجمان الیسا فرح نے بھی ٹویٹر پر اس تعداد کو مسترد کر دیا تھا۔