طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، ہمیں کوئی سلیکٹڈ اور سلیکٹر قبول نہیں: بلاول بھٹو

Bilawal Bhutto

Bilawal Bhutto

کوئٹہ (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پوری پارٹی اس پر ڈٹی ہوئی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے اور ہمیں سلیکٹڈ منظور نہیں۔

کوئٹہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ اس وقت بلوچستان میں لوگوں کو حقوق نہیں دیےجارہے، بلوچستان میں دیگر صوبوں سے زیادہ وسائل ہیں، مگربدقسمتی سے بلوچستان کے لوگ محروم ہیں، نالائق اور نااہل حکمران بلوچستان کے عوام کو فائدہ نہیں پہنچاسکتے، پاکستان سے جاگیرداری نظام شہید بھٹو نے ختم کیا اور عوام کو آواز دی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اگر حکومت کی تو وہ عوام کی مرضی اور عوام کی طاقت سے کی، 18 ویں ترمیم کے ذریعے ہم نے صوبوں کو ان کے حقوق دیے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ 18 ویں ترمیم پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ جمہوری حقوق پر حملے ہورہے ہیں اور سلیکٹڈ کو بٹھا کر 18 ویں ترمیم پر حملے کیے جارہے ہیں، سلیکٹڈ اپنی ناکامی کا بوجھ عوام پر ڈ ال رہا ہے، ملک میں غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، ہماری معیشت پی ٹی آئی ایم ایف پر چل رہی ہے لیکن سلیکٹڈ جب کوئی اور لاتا ہے تو وہ سلیکٹڈ عوام کا خیال نہیں رکھتے۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے لیکن عوام کے معاشی حقوق کا تحفظ بھی کیا، سلیکٹڈ آج بھی سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کو دبا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو ظلم اس ملک کے عوام کے ساتھ ہورہاہے وہ ہم برداشت نہیں کرسکتے، لیاقت باغ میں جہاں شہید بے نظیر بھٹو کو شہید کیا آج وہاں بھٹو کی تیسری نسل آرہی ہے، پوری پارٹی اس پر ڈٹی ہوئی ہے کہ طاقت کاسرچشمہ عوام ہے، ہمیں سلیکٹڈ منظور نہیں، ہم نے عوام کو مشکلات سے نکالنا ہے اور عوامی مسائل حل کرنے ہیں، کٹھ پتلی حکومت عوامی مسائل حل نہیں کرسکتی۔

بلاول کا کہنا ہے کہ اس سال بینظیر بھٹو کی برسی ہم لیاقت باغ راولپنڈی میں منائیں گے، یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تیسری نسل کا پنڈی کو پیغام ہے کہ ہم پھر سے پنڈی آرہے ہیں، ہمیں کوئی سلیکٹڈ اور سلیکٹر قبول نہیں، ہمارے لیے صرف عوام کی مرضی چل سکتی ہے، کسی امپائر کی انگلی نہيں۔

ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلیوں کا راج ختم کرنا ہے اور عوامی راج قائم کرنا ہے، ہم نے آمریت کا مقابلہ کیا، یہ کٹھ پتلی تو کوئی چیز ہی نہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ بے نظير کے بیٹے کو ڈرا سکتے ہيں تو یہ ان کی بھول ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر 27 دسمبر کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ کیا جائے گا۔