واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ بھارت جمہوری اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔ شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں مظاہرے جاری ہیں جب کہ پولیس کی جانب کریک ڈاؤن اور دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبہ پر تشدد کے بعد صورتحال تشویشناک ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ترجمان مورگن آرٹیگس نے کہا کہ امریکا کی شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق بھارت میں حالات پر گہری نظر ہے، ہم تمام تر پیشرفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی اوریکساں سلوک کا احترام جمہوریت کے بنیادی اصول ہیں، اس لیے بھارت آئین اور جمہوری اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اپیل کی کہ بھارتی مظاہرین کے پُرامن احتجاج کے حق کا تحفظ اور احترام کیا جائے ساتھ ہی بھارتی مظاہرین سے تشدد سے دور رہنے کی درخواست کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی جانب سے ایک بل پیش کیا گیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔
تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق اس متنازع ترمیمی بل کو ایوان زیریں یعنی لوک سبھا میں 12 گھنٹے تک بحث کے بعد کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا جس کے بعد ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا نے بھی اسے منظور کر لیا۔
دوسری جانب متنازع شہریت بل کے خلاف بھارت کی مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے جب کہ امریکا سمیت دنیا بھر سے اس کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔