اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پی آئی سی واقعے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور بینچ کے درمیان ڈیڈلاک ختم ہو گیا۔ عدالت عالیہ نے سیکرٹری ہائیکورٹ بار عمیر بلوچ کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس اُن کے پیش ہونے پر واپس لے لیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ روز آپ آگئے تھے، جب احساس ہو جائے تو اتنا ہی کافی ہے، ہم توہین عدالت میں سزا پر یقین نہیں رکھتے، بڑے دکھ سے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، بار مضبوط ہو گی تو بینچ مضبوط ہو گا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ عدلیہ کا احتساب بھی مضبوط بار ہی کرتی ہے، بار کا نوبل کردار یہ ہے کہ عدالتوں پر عوام کا اعتماد بڑھے، بار نے بھی رول ماڈل کا کردار ادا کرنا ہے، امید ہے یہ بار عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بار سیکرٹری عمیر بلوچ کو عدالتی کارروائی میں مداخلت پر 12 دسمبر کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر کے 19 دسمبر تک ان کا لائسنس معطل کیا تھا، وکلا تنظیموں نے احتجاجاً چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کا بائیکاٹ کیے رکھا۔