اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) غیر یقینی معاشی صورتحال، مہنگائی اور بڑھتی بیروزگار ی سے تنگ، اعلی تعلیم یافتہ پاکستانی روزگار کیلیے بیرون ملک جانے پر مجبور ہو گئے۔
دستاویز کے مطابق ملک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد ایک کروڑ نولاکھ سے تجاوز کر گئی جبکہ گزشتہ 2 سال کے دوران ملک میں روزگار کی عدم دستیابی اور بڑھتی مہنگائی سے تنگ 8لاکھ 84 ہزار پاکستانی نوجوان بیرون ملک چلے گئے۔
بیورو آف امیگریشن کے ریکارڈ کے مطابق 2018 میں 3 لاکھ 82 ہزار جبکہ رواں سال 2019ء میں اب تک 5 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاکہ بیرون ملک جانے والے مزدوروں کیساتھ ایک بڑھتی تعداد اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ہے۔
دستاویز کے مطابق 29 ہزار 312 اعلی تعلیم یافتہ پاکستانی بیرون ملک گئے جبکہ 17ہزار 609 اعلی تربیت یافتہ اور 3 لاکھ 69 ہزار اسکلڈ لیبر نے بیرون ملازمت کو ترجیح دی۔
دستاویز میں انکشاف کیا گیا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 10 ہزار انجینئرز، ساڑھے تین ہزار ڈاکٹرز جبکہ ساڑھے نو ہزار اکاؤنٹنٹ نے نوکریوں کی حصول کیلیے دوسرے ممالک کا رخ کیا، اسی طرح 25 ہزار الیکٹریشن، 3 ہزار استاتذہ، ڈھائی ہزار فارما سسٹ، پانچ سو نرسز اور زراعت کے شعبے میں مہارت رکھنے والے 13ہزار پاکستانیوں نے بیروزگاری کے باعث بیرون ملک ملازمت کو ترجیح دی۔