واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن کا بیٹا 49 سالہ ہنٹر بائیڈن ایک بار پھر شہ سرخیوں کا موضوع بنا ہے۔ ‘فاکس نیوز’ نے ہنٹر بائیڈن کے جرائم کا پردہ چاک کیا ہے۔
ایک نجی انویسٹی گیشن فرم نے امریکی عدالت میں میمورنڈم دائر کیا ہے جس میں ہنٹر بائیڈن پر ارکنساس ریاست میں دھوکا دہی کے لیے دائر الزامات کی تحقیقات کی درخواستوں کو روکنے کے لیے مسلسل دبائو ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ “فاکس نیوز” کے مطابق ہنٹر بائیڈن پر دھوکا دہی، منی لانڈرنگ اور جعل سازی، ایک غیر قانونی بچے کا باپ ہونے سمیت مجرمانہ جرائم سے متعلق کئی سنگین الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
جوبائیدن
امریکی تحقیقاتی فرم ‘ڈی اینڈ اے’ کے تحقیقاتی ذرائع نے’فاکس نیوز’ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرائنی ہم منصب کے درمیان ہونے والی ٹیلی فون کال کا پتا چلانے والے اہلکار کی بھی شناخت کی ہے۔ یوکرائنی صدر کے ساتھ بات چیت ہی ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے پریشانی کا باعث بنی اور اس نے ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے خلاف احتساب کا عمل شروع کردیا۔
تحقیقاتی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے مخبروں نے پتا چلایا کہ صدر ٹرمپ اور یوکرائنی صدر کے درمیان ہونے والی ٹیلیفون کال کا پتا چلانے والا اہلکار سنہ 2016ء کو جو بائیڈن کے دورہ یوکرائن میں ان کے ہمراہ تھا۔ اس شخص نے ذاتی طور پر اعتراف کیا کہ اس دورے میں امریکی حکام نے یوکرائن پر پراسیکیوٹر جنرل کو برطرف کرنے کے لیے دبائو ڈالا اور ساتھ ہی اور اربوں ڈالر کی امداد روکنے کی دھمکی دے تھی۔
فاکس نیوز ‘ڈی اینڈ اے’ کے الزامات کی توثیق نہیں کر سکا۔ ٹرمپ فون گفتگو پر انٹلیجنس اہلکار کے وکیل مارک زید نے نیٹ ورک کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
وکیل زید نے اس سے قبل اعتراف کیا تھا کہ ٹرمپ کے خلاف درخواست دہندہ اور دونوں جماعتوں کے صدارتی امیدواروں کے مابین رابطہ تھا۔ اخباری رپورٹس میں صدر ٹرمپ کے خلاف درخواست دہندہ اور ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار برائے انتخابات 2020ء کے درمیان “پیشہ ورانہ ورکنگ ریلیشن شپ” قائم تھا۔
بچے کے نسب کا دعویٰ جب ڈی اینڈ اے نے نجی تحقیقات پرمبنی ثبوت کے ساتھ ہنٹر ہائیڈن کے خلاف عدالت میں جعل سازی اور دھوکا دہی پرمبنی الزامات کا دعویٰ دائر کیا تو اسی روز الیکسس رابرٹس نامی ایک خاتون نے بھی ہنٹر کے خلاف ایک کیس دائر کیا ہے۔ اس کیس میں اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ہنٹر کے ایک بچے کی ماں ہیں۔ مدعیہ نے ہنٹر سے پیدا ہونے والے بچے کے اخراجات پورے کرنے، کیس کے لیے وکیلوں کی فیسز کی ادائی کے ساتھ بچے اور اس کے والد کے درمیان ملاقاتوں کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے اجراء کی درخواست کی۔
خیال رہے کہ ‘ڈی اینڈ اے’ کی طرف سے ہنٹر پرجعل سازی، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے جو الزامات سامنے آئے وہ برطانوی اخبار ‘ڈیلی میل’ اور ‘نیویارک پوسٹ’ میں چھپ چکے تھے۔
آرک میں اینڈی پینڈنس کاؤنٹی کی عدالت نے ڈی اینڈ اے قانونی میمورنڈم اور بچے کے نسب کے کیس کو باہم مربوط کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے کہا کہ روبوٹس نامی بچے کے نسب سے متعلق کیس میں جن لوگوں کو درخواست دینے اور تحقیقات کا حق ہے انہیں اس دعوے کے ٹھوس ثبوت فراہم کرنا ہوں گے جن کی روشنی میں قانونی چارہ جوئی کی جا سکتی ہے۔
‘ڈی اینڈ اے’ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ توقع کی جارہی ہے کہ ایک اضافی قانونی میمو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا جس میں بائیڈن بیٹے کے کاروباری معاملات سے متعلق جرائم کی مزید تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔ ہنٹر بائیڈن نے ‘ڈی اینڈ اے’ کے دعوؤں کی تردید کی اور عدالت کو آگاہ کیا کہ یہ الزامات میڈیا کی توجہ حاصل کرنے اور رائے عامہ کو متحرک کرنے کی کھلی کوشش اور سرا سر جھوٹ ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ‘ڈی اینڈ اے’ نجی تحقیقات اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کے ساتھ واضح انداز میں کہہ چکی ہے کہ صدر ٹرمپ کے حوالے سے ڈیموکریٹس کی طرف سےمواخذے کا مطالبہ “جھوٹا اور من گھڑت” ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔
‘ڈی اینڈ اے’ کیسی انتھونی نامی خاتون کے خلاف ہونے والی تحقیقات کی دفاعی ٹیم کے ساتھ تعاون میں تحقیقاتی مشنوں پر کام کرنے کے لیے مشہور ہے۔ کیسی سنہ 2011ء میں فلوریڈا میں اپنے بچے کے قتل کے الزامات سے بری ہو گئی تھی۔ اس کیس کو 2011 میں میڈیا کی وسیع پیمانے پر کوریج ملی تھی۔ کیسی تحقیقاتی کمپنی پرمیڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے پانی شہرت کو بدنام کرنے کا الزام عاید کیا تھا۔
بائیڈن سینیئر کے بیانات کی چھان بین ‘ڈی اینڈ اے’ کے قانونی نوٹ میں متعدد ابتدائی درخواستیں شامل ہیں جن میں کچھ حل طلب سوالات کو اٹھایا گیا ہے۔ ان سوالوں کے مستند جوابات ہیں۔ ان کا تعلق سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے احتساب کے اجلاس سے بھی ہے۔ ان میں سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ جو بائیڈن نائب صدر کی مدت ملازمت کے خاتمے کے بعد ایک بند کمرہ اجلاس میں شرکت کی جس کے دوران انہوں نے پہلی بار یوکرائن میں غیر علانیہ اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے باقی شرکاء کے سامنے فخر کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ ” میں آپ کو بتاتا ہوں کہ آپ کو ایک ارب ڈالر نہیں ملیں گے۔” بائیڈن نے اپنا جملہ دہرایا میں نے کہا کہ آپ کو ایک ارب نہیں ملے گا۔ میں تقریبا I6 گھنٹوں کے اندر اندر (یوکرائن) سے رخصت ہونے والا ہوں۔ جب تک پراسیکیوٹر کو نہیں ہٹایا جاتا آپ کو پیسہ نہیں ملے گا۔ واقعی اس کو برطرف کردیا گیا۔ پراسیکیوٹر کو عہدے سے ہٹانے کے بعد اسی وقت ایک ٹھوس شخص کی تقرری کردی گئی۔
منی لانڈرنگ قانونی میمو میں شامل ‘ڈی اینڈ اے’ کی تحقیقات سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ ہنٹر بائیڈن اور اس کے کاروباری شراکت داروں نے “منی لانڈرنگ” اسکیم کے لیے یوکرین نیچرل گیس کمپنی برمیسما ہولڈنگ لمیٹڈ اور “مورگن اسٹینلے اینڈ کمپنی” کے ساتھ بینک کھاتے بنائے تھے۔ قانونی یاد داشت سے منسلک دستاویزات کے مطابق ان میں سے کسی ایک اکاؤنٹ میں 10 کروڑ 56 لاکھ ڈالرکی رقم جمع کی گئی تھی۔
ڈی اینڈ اے کا مطالبہ ہے کہ ان الزامات کی تحقیقات کی جائیں کیونکہ ہنٹر نے ان “بنیادی” سوالوں کے لیے “معقول” جوابات فراہم نہیں کیے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے مُخبر 8 اگست 2016 سے بائیڈن اور اس کے شراکت داروں کی سرگرمی سے تفتیش کر رہے ہیں۔
ہنٹر بائیڈن کمپنی برمیسما کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس کی تحقیقات جاری تھیں، اس وقت نائب صدر جو بائیڈن نے یوکرین پر سرکاری وکیل کو برخاست کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اس کا جرم یہ تھا کہ اس نے جو بائیڈن کے بیٹے کی کرپشن کی فائلیں کھول دی تھیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی یوکرائنی حکومت پربائیڈن کے دباؤ کے بارے میں صدر ٹرمپ کی یوکرائنی ہم منصب کے ساتھ فون پر گفتگو کی جوابدہ ٹھہرا رہی ہے کیونکہ بائیڈن ہی اس وقت کے یوکرائنی چیف پراسیکیوٹر کو عہدے سے برخاست کرنے کا باعث بنے ہیں۔
جو بائیڈن نے اپنے بیٹے کے کاروباری معاملات کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ مگر خود ہنٹر نے پہلے تسلیم کیا تھا کہ اس نے اپنے والد کے ساتھ اپنے کاروباری معاملات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
غیر قانونی بچہ دریں اثنا 28 سالہ مسز رابرٹس نے اپنے دعویٰ میں کہا ہے کہ ہنٹر بائیڈن کا بچے کی پیدائش سے ہی اس کی زندگی میں کوئی کردار نہیں رہا ہے۔ اس نے کبھی بھی اس بچے کے ساتھ بات چیت نہیں کی ہے اور والدین کے ساتھ کبھی بھی اس طرز پر سلوک نہیں ہوا ہے اور نہ ہی وہ بچوں کے ایک گروپ فوٹو میں اسے پہچان سکا ہے۔ نومبر 2019 میں عدالت میں پیش کی جانے والی دستاویزات کے مطابق ، سائنسی بنیادوں پر ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ ہنٹر مسز رابرٹس کے بچے کا حیاتیاتی والد ہیں۔
جو بائیڈن کا غصہ جو بائیڈن نے ‘فاکس نیوز’ کے نمائندے کے سوال کے جواب میں سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کہ میں حیران ہوں کہ کیا آپ کی اس رپورٹ (ڈی این اے تجزیہ) پر مجھ سے تبصرہ کرانا چاہتے ہیں جو آرکنساس کی عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ یہ نجی معاملہ ہے میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ رپورٹر کو جھاڑ پلانے کے بعد جو بائیڈن نے کہا کہ آپ صرف مجھ سے پوچھ سکتے ہیں کہ میں ایک اچھا آدمی ہوں، اچھی حالت میں، یا خوبصورت ہو۔ اور کوئی بات مت پوچھیں۔ اسی تناظر میں کہا جاتا ہے کہ ہنٹر اپنی بیوی میلیسا کوہن بائیڈن بھی امید سے تھی جس سے اس نے اسی سال مئی میں شادی کی تھی۔
ہنٹر اور منشیات اس ماہ کے شروع میں ہنٹر بائیڈن کی نجی زندگی ایک بار پھر سرخیوں کا موضوع بن گئی جب فلوریڈا ریپبلکن پارٹی کے ممبر میٹ گیٹس نے ہنٹر کے منشیات کے استعمال کا دعویٰ کیا۔
باراک اوباما
گیٹس نے جولائی میں دی نیویارک میں شائع ہونے والے ایک مضمون کا حوالہ دیا جس میں ہنٹر کے ساتھ انٹرویو بھی شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2016ء میں ہنٹر بائیڈن کرائے پرلی گئی ایک کار چلاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔ کمپنی کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ ہنٹر نے کوکین کا بے تحاشا استعمال کیا جس کے نتیجے میں وہ حادثے کا شکار ہوئے تھے۔