کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں 25 گھنٹے کے وقفے کے بعد سی این جی اسٹیشنز 12 گھنٹے کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔
جمعے کی رات 10 بجے اچانک سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن پھر صبح 6 بجے سی این جی اسٹیشنز کو بند کر دیا گیا تھا جس پر صارفین نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔
سوئی سدرن گیس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آئندہ گیس پریشر کی صورت حال کو دیکھ کر سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔
اب سی این جی ایسوسی ایشن کے حکام مطابق فلنگ اسٹیشنز 12 گھنٹے کے لیے کھول دیئے گئے ہیں جو شام 7 بجے تک کھلے رہیں گے۔
سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بھی سی این جی اسٹیشنز 8 گھنٹے کے لیے کھولے گئے تھے۔
ادھر سی این جی کی بار باربندش سے رکشہ اور ٹیکسی سمیت دیگر ڈرائیورز پریشان ہیں۔
سی این جی کی بندش سے متعلق ایک رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ رکشہ میں سی این جی نہیں تھی، اسٹیشن تک رکشہ دھکا لگا کر لایا ہوں، کھانے کے پیسے تک نہیں، سی این جی کھلی ہے تو اب رکشہ چلاؤں گا۔
ایک ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا سی این جی کی بندش کے باعث ایک دن کھاتے ہیں تو دوسرے دن فاقہ کرنا پڑتا ہے۔
اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس انتظامیہ کہتی ہے کہ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی فراہمی روک دی جاتی ہے۔
دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ سندھ میں گیس بحران سندھ حکومت کی وجہ سے ہے جب کہ سندھ حکومت وفاق کو اس کا ذمہ دار ٹہراتی ہے۔