تحریکِ خلافت کے خاتمہ کے بعد ہندوستان کی ایک بڑی مسلمان اکثریت نے ہندووں اور کانگرس کے رویوں کو دیکھتے ہوئے محسوس کر لیا تھا کہ کانگرس کی سیکیولر پالیسی دراصل ہندو مفادات کی پالیسی ہے، جس کو سیکیولر کہنا بھی سیکیولرزم کی توہین ہے۔ لہٰذٓا 1937 میں کانگرس کے پورے ہندوستان پر، ڈھائی سالہ دورِقتدار نے ہندو تعصبات کا پول کھول کے رکھ دیا۔جسکے نتجے میں ہندوستان کے مسلمانوں نے ہندوازم کے مقابلے میں نعرے لگائے بٹ کے رہے گا ہندوستان ،بن کے رہے گا پاکستان، پاکستان کا مطلب کیا‘‘لا اِلہٰ اِلااللہ’’۔یوں عظیم جدوجہدِ آزادی کے نتیجے میں 14 اگست 1947 ایک اسلامی مملکت پاکستان وجودمیں آگئی۔مگر یہاں بھی قادیانیت نےپاکستان کی سرحدوں کو کم کرانے میں دیر نہیں کی تھی۔
اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے اس ملک کے طاقت کے اداراوں میں ایک سازش کے تحت قادیانی آفیسرزبڑی تعداد میں بڑے عہدوں کے حامل گُھس بیٹھےجس کاناسمجھ مسلم پاکستانیوں کوادراک تک نہ ہوا۔پاکستان کاوزیرخارجہ بھی ایک قادیانی ظفراللہ کو بنا دیاگیا تھا۔شائداس کی وجہ یہ تھی کہ ابھی قادیانی غیرمسلم ڈکلیئرنہ ہوئے تھےمگرمشرقی پنجاب کے مسلم اکثریتی علاقے انہی کی سازشوں سے ریڈ کلف نے ہندوستان کودیدیئے تھے۔قیامِ پاکستان کے وقت سے قادیانی سازشوں کانا ختم ہونے والاسلسلہ جاری ہے۔ آج پاکستان کی فوج میں قادیانی آفیسرز بڑی تعداد میں موجود ہے۔
ذوالفقارعلی بھٹوجس کے قلم سے قادیانیت کوکفرقرارادیاگیاتھا۔وہ مسلم دنیا کا ایک بڑاذہن تھا۔اس نے مغرب کوناکوں چنے چبوادیئے تھے۔ایسے مردِحرکوہینگ کرانے میں قادیانیت ہی پیش پیش تھی۔ایک نئی وڈیوجوآجکل سوشل میڈیاکی زینت نبی ہوئی میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھٹوکو تختہِ دارپراسی ٹولے نے چڑھوایاتھا۔کیونکہ اُس وقت کا ڈپٹی آرمی چیف عبالعلیٰ قادیانی تھا، نیول چیف حسن احمد اورفضائیہ کاسربراہ ظفر چوہدری بھی قادیانی تھا۔جس نےربوہ میں قادیانیوں کے ایک بڑے مجمع پرفضائیہ کے جہازوں سے گُل پاشی کرئی تھی۔ایک قادیانی مسعود محمودنےاحمدرضا قصوری کے والد احمد قصوری کوقتل کرایا تواس نے خودوعدہ معاف گواہ بن کراپنے آپ کوبچالیااورذوالفقارعلی بھٹوکوتختہِ دارپرلٹکوا کرشہید کرادیا اورخود صاف بچ نکلا۔ اپنی پھانسی کے موقع پر بھٹونے کہا تھا کہ آج تو قادیانی خوش ہوں گے!
موجودہ چیئرمیں نیب پرخورشیدشاہ اورمسلم لیگ کے بڑے رہنمائوں کے تحفظات تھے۔مگرایک طاقتورقادیانی کے دبائوپراس کوچیئر مین نیب لگایاگیا دوسری جانب جوڈیشری کے اعلیٰ عہدوں پربھی ان کے دو کارندے پہنچ چکے تھے۔جس کے ساتھ ہی مسلم پاکستان کی تخریب کاعمل عمران نیازی کے 126دن کےدھرنوں کے ذریعے پہلے ہی شروع کرا دیا گیا تھا۔ اس کے بعدختمِ نبوت پربڑھ چڑھ کربولنے والے مولویوں سے پہلےدرپردہ غیرقانونی بیانات دلوائے گئے۔پھران کوعدالتوں کے ذریعے خاموش کرانے کے بعد نواز شریف کوغیرمعروف طریقے پرنااہل قراردلواکر2018کے انتخابات میں انہی لوگوں نے اپنے کھلاڑی عمران نیازی کومیدان میں اتارکرجتوایااورلالچی لوگوں کوشامل کراکے حکومت سازی کروائی گئی،پاکستان کے ساتھ کھلواڑکاایک اور فیزمکمل کرالیا گیا۔ دوسری جانب مملکتِ پاکستان سے اسلامی سوچ ختم کر کے سیکیولرزم کیجانب بڑے طریقے سے لے جایاجا رہا ہے۔کیونکہ اس طرح پاکستان سےاسلامی تشخص اورختمِ بنوت کی سوچ ختم کی جا سکتی ہے۔یہ عمل زیادہ سے زیادہ بیس سال کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔پھرپاکستانی قادیانیت کے مکمل نرغے میں ہوں گے۔