واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیرخارجہ مائیک پومیو نے اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو دو روز قبل عراق کی گئی فوجی کارروائی کی تفصیلات اور اس کے مقاصد سے آگاہ کیا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے بتایا کہ عراق میں فوجی کارروائی ایران کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی روک تھام اور امریکیوں کے تحفظ کے لیے کی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے عراق اور شام میں دہشت گرد ملیشیائوں کے ٹھکانوں پر کی گئی بمباری کا مقصد امریکی مفادات کا تحفظ ار ایران کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی روک تھام کرنا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ “عراق میں حالیہ حملوں کے بارے میں امریکی رد عمل کے بعد میں نے آج اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ بات کی ہے’۔ انہیں اس حوالے سے اطمینان دلایا ہے کہ یہ کارروائی دہشت گردی کے خلاف جنگ، امریکی شہریوں اور ان کے مفادات کے تحفظ کے زمرے میں آتی ہے۔
ان ما کہنا تھا کہ میں نے واضح کیا کہ ہمارے دفاعی اقدام کا مقصد ایران کو روکنا اور امریکیوں کی جانوں کا تحفظ کرنا ہے۔
پینٹاگان نے اعلان کیا کہ اتوار کوامریکی طیاروں نے عراقی حزب اللہ ملیشیا کے صدر دفاتر پر بمباری کی جس نتیجے میں ملیشیا کے رہ نما ابو علی خزعلی سمیت درجنوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے۔
امریکی فوج نے عراق کے صوبہ الانبار میں تین اور شام میں دو فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی بمباری کے نتیجے میں عراقی حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے والے ابتدائی نتائج میں 25 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
امریکی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی حزب اللہ کی نشانہ بننے والی پانچ تنصیبات میں اسلحہ کے گودام ں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سائٹ شامل ہیں۔