اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم کرنے میں ساتھ دینے کے عوض متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو سندھ میں وزارتیں دینے کی پیشکش کر دی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں چار میگا منصوبوں کا افتتاح کیا، تقریب میں میئر کراچی وسیم اختر بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت وفاقی حکومت کی عوام دشمن پالیسی چل رہی ہے، ہمیں وفاق سے اپنا حصہ چھیننا پڑے گا۔
وسیم اختر کی جانب دیکھتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کراچی کی خاطر جتنی وزارتیں وفاق میں ایم کیو ایم کے پاس ہیں، سندھ میں دینے کو تیار ہیں، شرط یہ ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرا دو عمران خان کی حکومت کو اور کراچی کو بچاؤ، اس کی حکومت کو گرا دو، کراچی کی خاطر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ کے حقوق کے لیے ایم کیو ایم ہمارا ساتھ دے، پی ٹی آئی کے اتحادی ان سے اتحاد توڑ دیں۔
بلاول بھٹو زرداری کی پیشکش پر ردعمل دیتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ پارٹی کرے گی لیکن ایم کیو ایم نے کبھی وزارتوں پر سیاست نہیں کی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 25 جولائی 2018 کو ہونے والے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں تاہم اسے سادہ اکثریت یعنی 172 نشستیں نہیں مل سکی تھیں اور وہ 116 سیٹیں جیت سکی تھی۔
اس کے بعد آزاد امیدواروں کی پارٹی میں شمولیت، مخصوص نشستوں کے حصول اور متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر چھوٹی جماعتوں سے اتحاد کے بعد پی ٹی آئی مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آئی تھی۔
ایم کیو ایم کے 6 ارکان نے کراچی کے حوالے سے عمران خان کے وعدوں کی تکمیل کی یقین دہانی پر تحریک انصاف کی حمایت کی تھی جس کے بعد سینیٹر فروغ نسیم کو وزارت قانون اور خالد مقبول صدیقی کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا قلمدان دیا گیا تھا۔
گزشتہ دنوں ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں حکومت سے علیحدگی کی بھی دھمکی دی تھی۔
اس کے علاوہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے بھی صوبے کے مسائل کی بنیاد پر حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دیا تھا۔